فلسفۂ انتظار



قیناً اس عالمی انقلاب كے لئے ایسے افراد كی ضرورت ھے جن كے ایمان پختہ ھوں، عقائد مستحكم ھوں، عقیدے كی ھر منزل كامل ھو، عمل كے میدان میں مرد میداں ھوں۔ جو لوگ ابھی انتظار كی گھڑیاں گذار رھے ھیں، ان میں گزشتہ باتوں كا پایا جانا ضروری ھے اور جن میں یہ صفات موجود ھوں گے وھی سچّے منتظر ھوں گے۔

وہ لوگ جن كے ایمان كامل نہیں ھیں یا عمل صالح میں كورے ھیں تو وہ ظھور سے پہلے اپنی اصلاح كرلیں ورنہ بغیر اصلاح كئے ھوئے اگر كسی چیز كا انتظار كر رھے ھیں تو وہ بس اپنی ھی فنا اور نابودی ھے۔

انتظار كا حق اسے ھے جس كا دل ایمان سے لبریز ھو، جو عزم و استقلال كا مالك ھو۔ وہ كیا انتظار كرے گا جو ھمیشہ اونگھا كرتا ھے۔

سچا منتظر وہ ھے جو ھمیشہ اپنی اصلاح میں لگا رھتا ھے اور اسی كے ساتھ سماجی اصلاح كی فكر میں غرق رھتا ھے اجتماع كی فلاح و بہبود میں ھمیشہ كوشاں رھتا ھے۔

ھاں یہ ھے سچا منتظر اور یہ ھیں انتظار كے حقیقی معنی۔


10. بحار الانوار، جلد51 ص74 طبع جدید

11. بحار الانوار ج51، ص58 طبع جدید

ظھور كی علامتیں

اس عالمی انقلاب كی كچھ علامتیں بھی ھیں كہ انتا عظیم انقلاب كب برپا ھوگا۔؟

ھم اس عظیم انقلاب سے نزدیك ھو رھے ھیں یا نہیں۔؟

اس عظیم انقلاب كو اور قریب كیا جاسكتا ھے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 next