حكومت آل سعود



امیر عبد اللہ، وزیر خارجہ ۔

شریف حسین نے اپنی مرضی كے مطابق چند سال تك حكومت كی لیكن درج ذیل دلیلوں كی وجہ سے اس كی حكومت كی بنیاد متزلزل هوگئی:

1۔ انگلینڈ اور فرانس كی حكومتوں نے شریف حسین كی بادشاھت كو تسلیم نہ كیا بلكہ ایك مدت كے بعد اس كی حكومت كو فقط حجاز پر قابل قبول سمجھا۔

2۔ اس كے مد مقابل دشمن بھت قوی تھا مثلاً ابن سعود جو اپنی تمام تر طاقت حجاز كی حكومتچھیننے میں صرف كررھا تھا، جبكہ شریف اس كو كوئی اھمیت نھیں دے رھا تھا۔

3۔ ایك عربی حكومت بنانے كے سلسلے میں اس نے عرب كے شیوخ اور امراء سے كسی طرح كی كوئی گفتگو نھیں كی تھی اور خود ھی سب كچھ انجام دیدیا، اور ظاھر ھے اس صورت میں ان میں سے كوئی بھی اس كی اطاعت نھیں كرتا تھا۔

شریف حسین نے وزیروں كو معین كرنے میں جلد بازی سے كام لیا، جیسا كہ پھلے بھی انقلاب كے شروع میں جلدی بازی سے كام لیا تھا اور اس كے تمام مقدمات مكمل هونے سے پھلے كام شروع كردیا اور عثمانی فوج كے ساتھ جنگ شروع كردی۔

شریف حسین اور مسئلہ خلافت

شریف حسین نے 1342ھ تك تقریباً اپنی مرضی كے مطابق حكومت كی اور اس مدت میں اس كے دو بیٹوں نے بھی حكومت كی، جن میں سے ایك ملك فیصل جس كو عراق كی حكومت ملی اور امیر عبد اللہ جس كو مشرقی اردن كی حكومت پر مقرر كیا گیا ۔

چنانچہ اسی سال (یعنی 1342ھ میں) شریف حسین نے خلافت بھی حاصل كرلی، اس طرح كہ مشرقی اردن میں اپنے بیٹے امیر عبد اللہ كے پاس سفر كیا وھاں كے مختلف قبیلوں كے لوگ اس كے دیدار كے لئے آتے رھے اور اس كو خلافت كے لئے انتخاب كرنے كا نظریہ پیش كرتے رھے، جس كے نتیجہ میں ان قبیلوں كے نمائندوں كا ایك جلسہ هوا، اور شریف حسین كو مسلمانوں كا خلیفہ منصوب كردیا گیا، اور مشرقی اردن كی حكومت نے یہ اعلان كردیا :” شریف حسین كی خلیفة المسلمین كے عنوان سے بیعت كی جائے، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مصطفی كمال” جدید تركی كابانی“(جو عثمانی خلیفہ بھی تھا) كو تركیہ سے نكال دیا گیا اور خلافت كے خاتمہ كا اعلان كردیا گیا۔

ابھی شریف حسین(جس كو ملك العرب كھا جاتا تھا) كے ساتھ امیر المومنین كا لقب اضافہ نھیں هوا تھا كہ تخت خلافت پر مسند نشین هونے كی غرض سے مكہ پلٹ آئے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next