حكومت آل سعود



. كشف الارتیاب ص 22، 23، اس سلسلہ میں ”عمر رضا كحالہ“ كھتا ھے كہ مكہ معظمہ میں بھت سے تاریخی آثار موجود تھے، مثلاً پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كی جائے ولادت اور جناب خدیجہ، حضرت ابو بكركا گھر وغیرہ جن كو اور دیگر قبور اور گنبدوں كو وھابیوں نے مسمار كردیا، (جغرافیة شبہ جزیرة العرب ص161)

. عنوان المجد فی تاریخ نجد جلد اول ص 124۔

. اس سے پھلے كا دستور یہ تھا كہ خانہ كعبہ كے ھر ركن میں مذاھب اربعہ كی اپنی نماز جماعت هوتی تھی۔

. تاریخ مكہ ج 2 ص 131، 132 كا خلاصہ۔

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 91۔

. المختار من تاریخ الجبرتی، ص 667، جبرتی نے شریف غالب كے ذریعہ وھابی مذھب قبول كرنے كی وجھیںبڑی تفصیل سے لكھی ھیں، (تاریخ جبرتی ج3 ص116)

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 91۔

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 92، جبرتی صاحب1220ھ كے واقعات بیان كرتے هوئے كھتے ھیں كہ تقریباً ڈیڑھ سال تك وھابیوں نے مدینہ كو گھیر ركھا تھا اور شھر میں كھانے پینے كی چیزوں كو نھیں جانے دیا، چنانچہ مدینہ كے افراد مجبوراً ان كے سامنے تسلیم هوگئے مدینہ پر وھابیوں كا قبضہ هوگیا، تمباكو نوشی كو شھر میں ممنوع قرار دیدیا، پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كی گنبد كے علاوہ تمام گنبدوں اور مقبروں كو مسمار كردیا، (تاریخ جبرتی ج3 ص 91)

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 73۔

. تیرهویں صدی ہجری كے وھابی مورخ وموٴلف ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next