حكومت آل سعود



ان تمام واقعات كو كچھ ھی دیر گذری تھی كہ عالمی جنگ شروع هوگئی، اور جیسا كہ ھم بعد میں بیان كریں گے عثمانی حكومت كی حالت بدل گئی۔

انقلاب كی ابتدا اور خلافت شریف حسین كی داستان

عثمانی حكومت كے عہدہ داروں كے درمیان یہ بات مشهور هوگئی تھی كہ شریف حسین مخفی طور پر كچھ خاص كام انجام دے رھے ھیں اور اپنے كو تركوں سے الگ كرنا چاھتے ھیں، اور ان كے لڑكوںنے مصر سے گذرتے وقت ”بالُرد كِیچنر“ (انگلینڈ كا مشهور ومعروف سیاستمدار) سے گفتگو كیھے تاكہ ان كی اس سلسلے میں مدد كرے، اور اسی طرح یہ بات بھی مشهور هوئی كہ شریف حسین كا ارادہ صرف تركوں سے جدا هونے كا نھیں ھے بلكہ اس كی كوشش عثمانیوں سے حكومت بھی چھین لےنے كی ھے۔

عثمانیوں نے اس احتمالی خطرے سے نپٹنے كے لئے اپنے ایك شخص ”وُھیب بك“ كو حجاز كا والی بناكر بھیجا تاكہ وہ جاكر اس مھم كو ختم كردے۔

شریف كے خلاف جو منصوبے بنائے جاتے تھے وہ ان سب سے آگاہ هوجا تے تھے اور اپنی دور اندیشی سے وہ ان كے جال سے بچنے كی كوشش كرتے رھتے تھے، اس موقع پر عثمانی حكومت انگلینڈ اور فرانس كی ضدمیں جرمنی كے ساتھ متحد هوگئی، او ران دونوں ملكوں سے اعلان جنگ كردیا تھا، ادھر انگلینڈ كی حكومت نے شریف حسین سے (لرد كیچنركے ذریعہ) هوئی گفتگو كو آگے بڑھایا اور دونوں نے آپس میں اپنا ایك پروگرام بنالیا۔

اس كے بعد برٹین كے حكومتی افراد اور شریف حسین كے درمیان خط وكتابت هونے لگی، چنانچہ ان خطوط كی عبارت كتاب جزیرة العرب فی القرن العشرین اور 2كتاب الثورة العربیة الكبریٰ میں موجود ھے۔ 3

ان خطوں میں سے ایك خط جس پر ”سر آرٹرماكماهون“ كے دستخط ھیں اس طرح وضاحت كی گئی ھے كہ انگلینڈ عربی ممالك كا استقلال چاھتا ھے اور جب خلافت كا مسئلہ بیان هوگا تو وہ اس كو پاس كردیگا، اسی طرح ماكماهون ایك دوسرے خط میں لكھتا ھے كہ ھم ایك بار پھر اس بات كو واضح طور پر كھتے ھیں كہ بادشاہ كبیر برٹین اس بات پر راغب ھیں اور خوش آمد كھتے ھیں كہ خلافت پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے نسبت ركھنے والے عرب كے ایك حقیقی شخص كوھی ملنی چاہئے۔

مختلف وجوھات كی بناپر شریف حسین نے عثمانیوں كی مخالفت شروع كردی، ان میں سب سے اھم انگریزوں كا وہ وعدہ تھا جس میں مدد كا عہد وپیمان كیا گیا تھا۔

اس سلسلہ میں ”كولو نل لُورَنس“ نامی انگریز كی كوششوں كو بھی مد نظر ركھا جائے جو مدتوں سے حجاز میں رھا اور كافی عرصے سے جزیرہ نما عربستان میں عربی لباس پہن كر گھوما كرتا تھااور حجاز كے انقلاب كے وقت یعنی1334ھ میں شریف حسین اور اس كے دوستوں نے ”لورنس“ جو انگلینڈ كے ٹیلیفون آفس میں كام كرتا تھا، اس سے درخواست كی كہ مدینہ اور اس كے قرب وجوار میں هورھی جنگ كی مكمل طریقہ پر رپورٹ پیش كرے اور دونوں طرف سے میدان جنگ كی ضرورتوں كو بیان كرے تاكہ ضروری سامان بھیجا جاسكے، لورنس (مدینہ میں) فیصل اور شریف حسین كے بیٹے علی سے ملحق هوگیا، اور سپاہ كی مدد كرنے لگا، اور اپنے مشاہدات اور جستجو كے نتائج كو بھت جلد بھیج دیتا تھا، یھی نھیں بلكہ انگلینڈ كی مدد بھی یكے بعد دیگرے پهونچتی رھی، چنانچہ شریف حسین كی مدد كے لئے چار هوائی جھاز بھیجے گئے۔

بھر حال پھلے مدینہ اور پھر مكہ میں شریف حسین اور عثمانی سپاھیوں میں جنگ كا آغاز هوا، اس وقت مدینہ میں عثمانی لشكر كا سردار عثمانی حكومت كانامور شخص فخری پاشا تھا۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next