حكومت آل سعود



. عنوان المجد جلد اول ص 158۔

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 23ا سے 129 تك كا خلاصہ۔

. ناسخ التواریخ قاجاریہ جلداول ص 206۔

. المختار من تاریخ الجبرتی ص 539۔

. مرحوم شمس العلماء گرگانی اپنی كتاب میں جو وھابیوں كے بارے میں لكھی ھے اس میں موصوف نے وھابیوں اور صادق خان كی ریاست میں ایرانی لشكر كے درمیان هوئی لڑائی جھگڑوں كے بارے میں، یھاں تك كہ وھابیوں كے ایران پر حملے اور وھابیوں كے فتح علی شاہ كے نام خط اور اس كے جواب كو بھی ذكر كیا ھے، لیكن اس كا مدرك اور ثبوت پیش نھیں كیاھے۔

. تاریخ المملكة العربیة السعودیہ جلد اول ص 133۔

. ممكن ھے مغرب سے مراد مراكش هو یا الجزائر او ر ٹیونس كو بھی شامل هو۔

. اس وقت شام میں، سوریہ، لبنان، اردن او رفلسطین سب شامل هوتے تھے،چنانچہ اس وقت كی یہ فعلی تقسیم دوسری عالمی جنگ كے بعد كی ھے۔

. یہ اس وقت كا واقعہ تھا كہ جب ابراھیم پاشا حناكیہ میں موجود تھے۔

. ابن بشر صاحب كھتے ھیں كہ اس وقت توپ كے ھر گولے كو مصر سے درعیہ لے جانے كا كرایہ 8ریال سعودی هوتا تھا اور وہ گولہ اتنے وزنی هوتی تھی كہ ایك اونٹ صرف چھ گولوں كو لے جاسكتا تھا۔ (جلد اول ص 218)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next