حكومت آل سعود



صلاح الدین مختار كے بقول شریف حسین (شریف حسین كو سلطنت پر پهونچنے كے بعد ملك حسین كھا جانے لگا) نے جب اپنی حالت كمزور دیكھی، جدّہ میں برٹین كے سفیر سے مدد چاھی، چنانچہ اس سفیر نے وعدہ دیا كہ وہ اس كی درخواست كو انگلینڈ پهونچائے گا۔

شریف حسین جدّہ سے مكہ واپس چلا گیا اور انگلینڈ كی مدد كا انتظار كرتا رھا، ادھر انگلینڈ كی حكومت نے اپنے سفیر كو جواب دیا كہ ابن سعود اور شریف میں جنگ ایك مذھبی جنگ ھے او رھم اس میں مداخلت نھیں كرنا چاھتے، لیكن اگر حالات ان كے درمیان صلح كرانے كی اجازت دیں تو ھم اس چیز كے لئے تیار ھیں۔

ملك علی كو سلطنت ملنا

اس وقت مكہ میں ”حزب وطنی“ كے نام سے ایك انجمن بنائی گئی جس كا اصل مقصد حجاز كو افرا تفری كے ماحول سے نكالكر امن وامان قائم كرنا، چنانچہ اس انجمن نے یہ طے كیا كہ ملك حسین حكومت سے ہٹ جائے اور اس كی جگہ اس كا بیٹا ملك علی حجاز كا بادشاہ بنے۔

چنانچہ” حزب وطنی“ انجمن نے چھار ربیع الاول 1343ھ میں تقریباً ایك سو چالیس علماء، اھم شخصیات اور تاجروں كے دستخط كراكے ملك حسین كو ٹیلیگرام كیا اور اپنی رائے كا اظھار كیا۔ ملك حسین نے مجبوراً اس پیشكش كو قبول كرلیا، اس كے دوسرے دن حزب وطنی انجمن نے ملك علی جو جدّہ میں تھا ٹیلیگرام بھیج كر مكہ بلالیا چنانچہ ملك علی نے 5ربیع الاول كو حكومت كی باگ ڈور اپنے ھاتھوں میں لے لی، لیكن اس تبدیلی كا بھی كوئی اثر نھیں هوا، كیونكہ ابن سعود ملك علی كو بھی اسی نگاہ سے دیكھتا تھا جس نگاہ سے اس كے باپ ملك حسین كو دیكھتا تھالہٰذا سر زمین حجاز كے حالات اسی طرح خراب رھے۔

شریف حسین كا انجام

شریف حسین حكومت چھوڑ كر مكہ سے جدّہ كی طرف روانہ هوئے اور دس ربیع الاول كو جدّہ پهونچ گئے ماہ ربیع الاول كی 16 ویں شب میں اپنے غلاموں كے ساتھ كشتی سے عقبہ بندرگاہ كے لئے روانہ هوئے، اور اپنے مقصد پر پهونچنے كے بعد بھی ملك علی كی ترقی اور پیشرفت كے لئے كوشش كرتے رھے، اس كی حكومت كو سر سبز دیكھنا چاھتے تھے۔

اسی مدت میں انگلینڈ كی حكومت نے اپنے امیر البحر كے ذریعہ ملك حسین كو اخطاریہ (اَلٹی میٹم) دیا كہ تین ہفتوں كی مدت میں عقبہ بندرگاہ كو چھوڑ دےں، اور جھاں جانا چاھیں وھاںچلے جائیں۔

شروع میں انھوں نے اس دھمكی كو نھیں مانا لیكن كچھ مدت گذرنے كے بعد اور كچھ واقعات كی بناپر جن كو ھم بیان نھیں كرسكتے مجبور هوگیا اور كشتی پر سوار هوكر جزیرہ ”قبرس“ كے لئے روانہ هوگیا۔

شریف حسین اس قدر انگلینڈ كی حكومت سے بدظن هوگئے تھے كہ اپنے مخصوص باورچی كے علاوہ كسی دوسرے كے ھاتھ كا كھانا نھیں كھاتے تھے تاكہ كوئی ان كو (انگلینڈ كی حكومت كے اشارہ پر) زھر نہ دیدے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next