حكومت آل سعود



مكہ معظمہ كے والیوں كو چوتھی صدی ہجری سے شریف كا لقب دیا جانے لگا، جبكہ اس سے پھلے ان كو صرف والی كھا جاتا تھا، پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كی طرف سے سب سے پھلے والی جو مكہ معظمہ كے لئے معین هوئے وہ ”عَتّاب بن اَسِید“ تھے جو سپاہ اسلام كے ذریعہ فتح مكہ كے بعد آٹھویں ہجری میں مكہ كے والی بنائے گئے۔

پیغمبر اكرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم كی رحلت كے بعد سے چوتھی صدی ہجری كے وسط تك مكہ كے والیوں كو خلفاء معین كیا كرتے تھے، (اس مدت میں خلفاء كے علاوہ دوسرے لوگ بھی اس مقدس شھر كو حسرت بھری نگاهوں سے دیكھتے تھے تو اس وقت كی وضعیت كچھ او رهوتی تھی) تقریباً385ھ میں مصر كے مقتدر (طاقتور) والی ”اَخْشِیْدِی“ جو خلفائے عباسی كی طرف سے تھا، اس كے انتقال كے بعد سے اور خلفاء فاطمی كے مصر پر قبضے سے پھلے سادات حسنی میں سے ایك شخص بنام ”جعفر بن محمد بن الحسن (از اولاد حسن مثنّیٰ) نے مكہ پر غلبہ حاصل كیا اور ”المعزّ لدین اللہ فاطمی“ كے مصر پر قبضے كے بعد جعفر نے اس كے نام كا خطبہ دیا جعفر كے بعد ان كا بیٹا ان كا جانشین هوا، اور اس كے بعد سے مكہ كی ولایت سادات آل ابی طالب سے مخصوص تھی جو اشراف یا شرفائے مكہ كے نام سے مشهور تھے۔

مكہ كے شرفاء چار طبقوں میں تقسیم هوتے تھے تین طبقوں نے358ھ سے 598ھ تك مكہ شھر پرفرمانروائی كی اور چوتھے طبقے نے جو ” آل قَتادہ “كے نام سے مشهور تھا598ھ سے 1344ھ تك ولایت كی ،اس سلسلہ كے آخری شریف، شریف حسین كو ابن سعود نے حجاز سے باھر نكال دیا اور خود مكہ كا والی بن بیٹھا۔

922ھ میں جس وقت سلطان سلیم عثمانی نے مصر كو فتح كرلیا تو شریف مكہ نے اس كی اطاعت كرلی اور جب تك عثمانیوں میں طاقت اور قدرت رھی شرفائے مكہ ان كی اطاعت كرتے رھے لیكن جس وقت سے عثمانیوں كا زوال شروع هوا، خود كو سلطان كا خادم ظاھر كرنے والے حجاز كے علاقوں میں اپنا سكّہ جمانے كی كوشش میںلگ گئے۔

شرفائے مكہ كی تاریخ میں ھمیشہ جنگیں اور لڑائی وغیرہ هوتی رھی ھیں جن كی تفصیل تاریخی كتب میں موجود ھے، چنانچہ دوستوں اور دشمنوں كے قلم اس سلسلہ میں مختلف چیزیں بیان كرتے ھیں ۔

شریف حسین

شریف حسین، مكہ كے شریف خاندان كی آخری كڑی تھے جن كی پیدائش اسلامبول میں1270ھ میں هوئی، اور جس وقت ان كے والد (شریف علی) مكہ كے والی منتخب هوئے یہ بھی اپنے باپ كے ساتھ مكہ پهونچ گئے،1299ھ میں ان كے چچا شرف عون مكہ كے والی بنے تو شریف عون كی درخواست (عثمانی حكومت) كے مطابق شریف حسین كو اسلامبول بلوالیا گیا، موصوف اسلامبول میں رھے یھاں تك كہ1908ء میں ان كو مكہ كا والی بناكر بھیج دیا گیا، حسین كی ذمہ داری عرب ممالك میں ماحول كو سازگار كرنے كی تھی اور امن وامان قائم كرنے اور اس علاقہ میں عثمانیوں كے نفوذ كو مضبوط بنانے كی كوشش كرنے كی تھی۔

سابق شرفاء خود كو لوگوں سے الگ ركھتے تھے اور لوگوں سے تكبر اور جبروتی سلوك كرتے تھے، لیكن شریف حسین ان كے برخلاف ایك متواضع اور عادل انسان تھے وہ مكہ كے لوگوں كوبھت چاھتے تھے اور ان كے فائدوں كی خاطر دفاع كرتے تھے اسی طرح بلند ھمت او رپاك دامنی كے مالك تھے۔

عثمانیوں اور انقلاب حجاز سے شریف حسین كی مخالفت

عثمانی تركوں نے دسویں صدی ہجری (سلطان سلیم كے زمانہ) سے عرب كی سر زمین پر اپنے نفوذ میں اضافہ كیا اور عرب كے اھم علاقے یا بعض امور میں عرب كے تمام علاقے عثمانی حكومت كے ما تحت تھے لیكن عربوں نے عثمانی حكومت كے برخلاف ھمیشہ آواز اٹھائی اور قیام كرتے رھے، اور مختلف علاقوں جیسے عَسِیر، نجد اور سوریہ سے علم مخالفت بلند هوتے رھے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next