حكومت آل سعود



جس وقت ابن سعود نے حجاز كو اپنے تصرف اور قبضہ میں كرلیا، اس وقت امام یحيٰ (امام یمن) نے سید حسن ادریسی كے زیر ولایت عسیر نامی جگہ(جو نجدكے علاقہ میںتھا) پر حملہ كردیا اور وھاں كی اكثر چیزوں كو نابود كردیا، یہ دیكھ كر ادریسی افراد خوف زدہ هوگئے كہ كھیں ایسا نہ هو كہ امام یحيٰ كے حملوں سے آل ادریس كی ولایت خطرے میں پڑجائے، اس وجہ سے ابن سعود كو خطوط لكھے اور اپنی طرف سے اس كے پاس نمائندے بھیجے، جس كے نتیجے میں 14 ربیع الثانی 1345ھ كو دونوں كے درمیان معاہدہ هوا جس میں یہ طے هوا كہ عسیر كی امارت ابن سعود كی حمایت میں ھے، اس معاہدہ میں 14بند تھے جس كے دوسرے بند میں امیر ادریس كو ابن سعود كی اجازت كے بغیر كسی بھی ملك سے گفتگو كرنے كی اجازت نھیں تھی اور تیسرے بند كے مطابق امیر ادریس كو یہ بھی حق حاصل نھیں تھا كہ كسی كے ساتھ اعلان جنگ كرے یا كسی كے ساتھ صلح كرے، مگر یہ كہ آل سعود كی اجازت سے هو، اور اس كے چھٹے بند كے مطابق امیر ادریس كو عسیركے داخلی امور میں تصرف كرنے كا حق دیا گیا تھا۔

لیكن ماہ رجب 1351ھ میں ادریسیوں نے ابن سعود كے خلاف شورش كردی، چنانچہ ابن سعود نے حجاز اور نجد سے لشكر تیار كركے عسیر كی طرف روانہ كیا، جس كے نتیجہ میں وھاں كے حالات صحیح هوگئے، اس وقت ابن سعود نے موقع كو غنیمت شمار كیا اور عسیر میں ادریسیوں كی فرمان روائی كے خاتمہ كا اعلان كردیا، اور اس كے بعد عسیر بھی سعودی عرب كا ایك استان (اسٹیٹ) بن گیا، اور سیدحسن ادریسی كے لئے عسیر میں قیام نہ كرنے كی شرط پر ماھانہ دوہزار سعودی ریال مقرر كئے ۔

تیل نكالنے كا معاہدہ

ابن سعود كے سب سے اھم كاموں میں سے ایك كام مشرقی علاقہ احساء (ظھران) میں تیل نكالنے كا معاہدہ ھے۔

سب سے پھلا معاہدہ مئی 1933ء میں سعودی كی عربی تیل كمپنی اور امریكی كی ”آرامكو“ نامی كمپنی كے درمیان هوا، جس پر سعودیہ كی طرف سے شیخ عبد اللہ سلیمان اور مذكورہ كمپنی كی طرف سے ”ھاملٹن“ نے دستخط كئے۔

اسم گذاری

17 جمادی اول1351ھ میں سلطان عبد العزیز آل سعود نے ایك فرمان بشمارہ 2716صادر كیا كہ 21 جمادی الاول سے ھمارا ملك ”المملكة العربیة السعودیة“ كے نام سے پكارا جائے اور جب ملك كا نام تبدیل هوگیا تو حكومت كے وزیروں اور اركان نے یہ طے كیا كہ سلطان عبد العزیز كے سب سے بڑے بیٹے امیر سعود كو ولی عہدی كے لئے منصوب كردیا جائے۔

16محرم1352ھ كو بادشاہ نے فرمان صادر كردیا اور وزراء كابینہ اور مجلس شوریٰ نے امیر سعودكی ولی عہدی كی بیعت كرنے كا وقت معین كردیا۔

ابو طالب یزدی كا واقعہ

ذی الحجہ 1362ھ میں ابو طالب یزدی كومكہ میں قتل كردیا گیا ،اور مكہ میں رونما هونے والے دوسرے واقعات جو قارئین كرام كے لئے بھت مفید ھیں تفصیل اور اس كی اصلی وجہ بیان كی جاتی ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 next