اجر عظیم



۲۶- ایک تکبیر جو پیش نماز کے ساتھ بجا لائی جائے ساٹھ ہزار حج اور عمرہ سے بہتر ہے اور دنیا و مافیہا سے ستر ہزار مرتبہ افضل ہے ۔ ایک سجدہ جو پیش نماز کے ساتھ کیا جائے سو (۱۰۰) غلاموں کے آزاد کرنے سے بہتر ہے اور ایک رکعت باجماعت مساکین پر ایک لاکھ دینار تصدق کرنے سے بہترہے ۔

۲۷- نماز وحشت قبر: شب دفن مغرب وعشاء کے درمیان یا نماز عشاء کے بعد پڑھنا اولیٰ ہے ورنہ بامر مجبوری آخر شب تک بھی پڑھ سکتا ہے ۔ یہ نماز دو رکعت ہے جو قربت کی نیت سے پڑھی جائے گی چونکہ مستحب ہے ۔ پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی اور دوسری رکعت میں سورة الحمد کے بعد دس مرتبہ سورہ انا انزلنہ فی الیلة القدر پڑھے ۔

نماز ختم ہونے کے بعد عربی نہیں جانتا تو اپنی زبان میں درود پڑھنے کے بعد کہے ۔ اِن دو رکعتوں کا ثواب فلاں ابن فلاں کی روح کو پہنچے ۔

صاحب توفیق حضرات اجرت پر بھی یہ نماز پڑھوا سکتے ہیں ۔ مرنے والے پر سب سے بڑا احسان نماز وحشت قبر ہے کیونکہ اس وقت اس کا کوئی پرسان حال نہیں سوائے اس کے کہ اُس کی روح کو بتوسل آئمہ طاہرین ورحمة للعالمین ثواب پہنچایا جائے ۔ سب سے زیادہ ہمدرد وہ دوست‘ عزیز اور رشتہ دار ہوگا جومتوفی /متوفیہ کے لیے نمازِ ہدیہ میت پڑھے جس کا ذکر اوپر ہوچکا ہے ۔ خداوند کریم کے فضل و کرم سے عذاب میں تخفیف ہوگی اور گناہوں کی مغفرت کا سبب بن کر یہ نماز باعث ِ مغفرت ہوگی ۔

باب الصوم

۱- ایامِ بیض قمری ماہ کی تیرہ‘ چودہ اور پندرہ روزہ رکھنا پورے ماہ کے روزوں کے ثواب کے مترادف ہے ۔

۲- جناب رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص تین روزے ماہِ رجب میں رکھے خداوندعالم اُسے ہر روزہ کے عوض چار سال کے روزوں کا ثواب عطا کرے گا ۔ اگر روزہ رکھنا دشوار ہو تو بدل روزہ مستحب ایک صاع (ایک کلواحتیاطاً) گندم فی روزہ تصدق کرے ۔

۳- ۲۷ رجب المرجب رسالت مآب مبعوث بہ رسالت ہوئے لہٰذا اِس دن کا روزہ ستر برس یا ساٹھ برس کے روزے کے برابرہے ۔

۴- جناب رسول خدا نے فرمایا: ماہِ شعبان میرا مہینہ ہے جو شخص اس ماہ میں ایک دن روزہ رکھے روزِ قیامت میں اس کی شفاعت کروں گا جو دو روزوں کا اہتمام کر سکے اس کے گذشتہ گناہ بخش دیے جائیں گے اور جو تین روزے رکھے گویا اس کے ذمے کوئی گناہ باقی نہیں رہا ۔

۵- اگر کوئی شخص ماہِ شعبان کے تین روزے ماہِ رمضان کے ساتھ ما دے تو مسلسل دو مہینوں کے روزوں کا ثواب ملے گا‘ احتیاط واجب ہے کہ یہ روزے شعبان کی نیت سے رکھے جائیں آخری روزہ ماہِ شعبان کا چونکہ رمضان المبارک سے ملحق ہونا ہے‘ لہٰذا بڑی احتیاط کی ضرورت ہے ۔

۶- جناب رسالت مآب نے شعبان کے مہینے کے آخر میں ایک خطبہ ارشاد فرمایا: اے لوگو! جو تم میں سے کسی مومن کا اس مہینہ میں روزہ کھلوائے گا اُسے خدائے بزرگ و برتر ایک غلام آزاد کرنے کا ثواب عطا فرمائے گا اس کے گذشتہ گناہ بخش دیئے جائیں گے اگرچہ افطاری آدھے خرمے یا ایک گھونٹ پانی سے ہو ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 next