اجر عظیم



اِنَّ اللّٰہَ عزَّوجَلَّ یَعلمُ حَاجتکَ وَمَا تریدُ وَلٰکِنَّ یُحِبُّ اَن ثُبتَ اِلَیہِ الحَوائِج

قبولیتِ دُعا کے اوقات

معصومین کے فرامین کے مطابق ان اوقات اور لمحات میں دعا قبول ہوتی ہے: ہواؤں کے چلتے وقت‘ سایہ ڈھلتے وقت‘ بارش کے وقت‘ وقت نمازِ فجر‘ ظہر‘ مغرب‘ قرأت قرآن کے وقت‘ وقتِ اذان‘ مومن کی شہادت کے وقت‘ جس وقت دل نرم ہو اور وقت سحر کچھ کیفیات ایسی ہیں جوذات احدیت کو بہت پسند ہیں مثلاً رو کر دُعا مانگنا‘ تنہائی میں آہ و زاری کرنا‘ صمیم قلب اور نرم دلی سے دُعا مانگنا اور اللہ پر مکمل توکل رکھ کے دعا طلب کرنا وغیرہ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:

اذا اقشعر جلدک ودمعت عیانک فدُونک دُونک فقد قصد قصدُک

جب خوفِ خدا سے تیرے بدن کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں اور تیری آنکھوں سے آنسو آجائیں پس مقصد تیرا قریب ہے اور ارادہ پورا ہے ۔

امام نے ایک خاص اشارہ فرمایا ہے جب نصف رات گزر جائے باقی کے اول نصف کا چھٹا حصہ استعجاب دُعا کاوقت ہے ۔

انداز دُعاء

دُعا مانگنے کا ایک طریقہ ہے جو آئمہ معصومین نے ہمیں تعلیم فرمایا اس میں خداوندمتعال کی حمدوثنا ہے ۔ پھر رسول پاک کی ذات گرامی پر درود ہے اور بعدازاں طلب دعا ہے ۔ ایک روایت میں فرمایا:

الثناء ثم لا عترافُ بالذنب

اول‘ خدا کی حمدوثنا بیان کرو‘ پھر اپنے گناہ کا اعتراف کرو‘ تمہاری دعا مستجاب ہوجائے گی ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 next