اجر عظیم



نماز ایک جامع دعا ہے ۔ عربی میں صلوٰة فی الحقیقت دعا کے معنی میں مستعمل ہے ۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَاقمِ الصَّلٰوةَ لِذِکْرِیْ (طٰہٰ:۱۴)

مجھے یاد کرنے کے لیے نماز قائم کرو ۔

افلاک سے آتا ہے نالوں کا جواب آخر

کرتے ہیں خطاب آخر‘ اٹھتے ہیں حجاب آخر

قرآن مقدس نے سورة البقرہ کی آیت نمبر۱۸۶ میں فلسفہ و دعا کی بہت عمدہ توضیح کی ہے:

"اور جب تم سے میرے بارے پوچھیں تو میں بے شک قریب ہی ہوں پکارنے والے کی پکار کا جواب دیتا ہوں ۔ جب وہ مجھے پکارتا ہے پس چاہیے کہ وہ مجھے جواب دیں/ میرا حکم مانیں/ میری ندا سنیں اور یقین رکھیں مجھ پر تاکہ وہ راہِ راست پالیں"۔

امیرالمومنین علی علیہ السلام نے دعا کا فلسفہ ایک پُراثرانداز میں پیش کیا ہے جو صمیم قلب پر جاکر منتج ہوتا ہے ۔

شہید محراب آیت اللہ العظمیٰ سید عبدالحسین دستغیب نے اپنی کتاب "برزخ" میں حضرت علی علیہ السلام کی فریاد لکھی ہے جو آپ نصف شب میں عبادت کے وقت خداوندعالم سے امان چاہتے ہوئے مناجات فرماتے تھے ۔

الٰھی اسئلک الا مان یوم لا ینفع مال ولا بنون الامین اتی اللّٰہ بقلب سلیم



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 next