حدیثی کتابوں کا مختصر تعارف



کتاب ہذا، موضوع ”شناخت“ اور معرفت کے سلسلہ میں مختلف پھلوؤں سے تفصیلی اور منظم بحث پر مشتمل ھے جو عام طور پر قرآنی آیات اور معصومین علیھم السلام کی روایات کی روشنی میں لکھی گئی ھے، یہ کتاب پھلی مرتبہ موٴلف کے درس کے مجموعہ کے عنوان سے اسلامی جمھوریہ (ایران) ریڈیو پر نشر ھوچکی ھے اور مکتب انقلاب (واحد آموزش عقیدتی ۔ سیاسی سپاہ) نامی مجلہ میں بھی شائع ھوچکی ھے، اس کے بعد موصوف نے اس میں بعض مطالب کی تکمیل اور مزید اضافہ کیا ھے، اور اس کتاب کو دو حصوں میں ”مقدمہ بر مباحث عقیدتی و اصول عقائد اسلامی“ کے عنوان سے پیش کیا۔

موٴلف نے پھلے اعتقادی بحثوں پر مقدمہ پیش کیا جس میں عقیدہ کی تعریف اور اس کی اھمیت کے بیان کے بعد عقیدہ میں تقلید کی تحقیق جیسے مسائل کی تحقیق و تصحیح کی ھے، اس کے بعد موصوف نے عقیدہ کی آزادی کے سلسلہ میں تفصیلی بحث کرتے ھوئے اس سے یہ نتیجہ حاصل کیا ھے کہ اسلامی نقطہ نگاہ سے نہ صرف یہ کہ عقیدہ کا اظھار آزاد ھے بلکہ مختلف عقائد اور نظریوں کو سننا اور ان کی نقد و تنقید اور آزاد فکر کے ساتھ تحقیق کرنا ضروری ھے، اگرچہ غلط عقائد کی تبلیغ کے لئے غلط ماحول پیدا کرنا ممنوع ھے، اسی طرح موٴلف نے عقیدہ کی تعلیم کو ایک ضروری امر شمار کرتے ھوئے اس کے لئے مختلف طریقہ کار پیش کئے ھیں۔

موٴلف نے دوسرے حصہ میں ”اصول عقائد اسلامی“ کے عنوان کے تحت شناخت، منابع و مآخذ، قرآنی نظریہ کے مطابق شناخت اور اس کی جڑوں، قرآن کی نگاہ میں فکری بیماریوں اور ان کے علاج کی راھوں کو اس حصہ میں بیان کیا ھے۔

اس کتاب کا عربی ترجمہ درج ذیل عنوان کے تحت شائع ھوچکا ھے:

مبانی المعرفة، ترجمہٴ صلاح الصاوی، تھران، موسسة الھدی للنشر و التوزیع، پھلا ایڈیشن، ۱۳۶۹، ۳۹۵ صفحات، رقعی (۱۷ * ۱۰)۔

۱۹۔ مبانی خدا شناسی (درس ھای از اصول عقائد اسلامی/۲)

 Ù‚Ù…: دار الحدیث، (اس ناشر کا) پھلا ایڈیشن، ۱۳۷۵، Û´Û¹Û° صفحات، فارسی، سائز: وزیری۔

معرفت خدا کی بحث ان مسائل اور بحثوں میں سے ھے کہ جن پر تمام آسمانی ادیان نے بھر پور توجہ دی ھے، اور ھر دین کا ماننے والے والا اپنی آسمانی کتاب سے مستند کرتے ھوئے ایسے دلائل کو بیان کرتا ھے جن سے اپنے عقائد کو ثابت کرسکے۔

چنانچہ اس مسئلہ پر اسلامی کلام نے بھی توجہ اور تاکید کی ھے، یہ کتاب، جو خدا کی شناخت کی مختلف راھوں، اس کے مراتب اور اس کے موانع پر مشتمل ھے؛ قرآنی آیات اور احادیث نبوی و احادیث علوی، اسی طرح عقلی اور علمی دلائل سے فیضیاب ھوتے ھوئے اس مسئلہ کو تفصیل اور وضاحت کے ساتھ بیان کرتی ھے۔

اس کتاب کے پھلے حصہ میں کہ جس میں سب زیادہ مطالب اور گفتگو ھوئی ھے؛ شناخت خدا کے طریقے اور راستے بیان کئے گئے ھیں اور تین اھم طریقوں: حس، عقل اور دل کی وضاحت کی گئی ھے، ان سب چیزوں سے پھلے خدا کی معرفت کو انسان اور دیگر مخلوقات کی خلقت میں خدا کی نشانیوں کو بیان کیا گیا ھے۔

کتاب Ú©Û’ دوسرے حصہ میں خدا Ú©ÛŒ شناخت میں اصلی رکاوٹوں اور ان Ú©Û’ علاج Ú©Û’ طریقے بیان کئے گئے ھیں، اور دلی معرفت الٰھی Ú©Û’ درجوں (اسلام، ایمان، تقویٰ، یقین اور لقائے الٰھی) Ú©Ùˆ بیان کیا گیا Ú¾Û’Û” اس کتاب Ú©Û’ مطالب دوسرے حصہ Ú©ÛŒ دوسری فصل Ú©Û’ بعض حصہ Ú©Û’ علاوہ خود موٴلف Ú©Û’ ذریعہ تدریس بھی Ú¾ÙˆÚ†Ú©Û’ ھیں، جس کا آخر دورہ سن ۱۹۸۵ء میں اسلامی جمھوریہ ایران Ú©ÛŒ نشریات پر ”اسلامی اعتقادی اصول Ú©Û’ درس“ Ú©Û’ عنوان سے Û´Û· قسطوں میں نشر ھوچکا Ú¾Û’ØŒ اور پھر وہ کتاب ہذا Ú©ÛŒ صورت میں شائع ھوا Ú¾Û’ØŒ اس بنا پر ”اسلامی اعتقادی اصول  Ú©Û’ درس“ Ú©ÛŒ دوسری جلد ”مھم ترین راہ شناخت خدا“ Ú©ÛŒ Ù¾Ú¾Ù„ÛŒ اور دوسری جلد Ú¾Û’ جو اضافہ اور مطالب پر نظر ثانی Ú©Û’ ساتھ نیز ھر بحث Ú©Û’ آخر میں خلاصہ Ú©Û’ ساتھ ”مبانی خداشناسی“ Ú©Û’ عنوان سے شائع Ú¾ÙˆÚ†Ú©ÛŒ Ú¾Û’Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 next