حدیثی کتابوں کا مختصر تعارف



رھبری (یعنی امامت) حقیقی اسلام بلکہ تمام آسمانی ادیان کی حیات کی ضامن ھے، اسی وجہ سے رھبری کا مسئلہ اسلام کے اعتقادی، سیاسی اور اجتماعی اصول کا سب سے اھم اور بنیادی مسئلہ ھے اور اسلام اوردیگر تمام توحیدی ادیان کی حیات اور شکوفائی کا راز ھے، صدیوں سے امت اسلامیہ اس حیاتی راز سے غافل رھی ھے،اور اس غفلت کی وجہ سے اسلامی معاشرہ کی ترقی، کرامت اور عظمت چھن گئی ھے، نیز اس کی وجہ سے مسلمانوں پر اغیار کے مسلط ھونے کا راستہ ھموار کیا ھے، اور اسلام میں بے روح جسم کے علاوہ کوئی چیز نھیں چھوڑی ھے۔

موٴلف کے نظریہ کے مطابق، اسلام دشمن طاقتیں جنھیں دین اسلام کی ثقافتی عظیم طاقت کا اندازہ ھوگیا تھا؛ اپنی پوری طاقت کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ ”اسلام میں رھبری کے مبانی اصول“ مخصوصاً بنیادی اصل ”ولایت فقیہ“ کو مورد حملہ قرار دیا۔

موصوف نے اس کتاب میں ”اسلام میں رھبری کے مبانی اور اصول“ کی وضاحت کرے اور فلسفہٴ رھبری ، اس کی عظمت اور اس کے خصوصیات نیز اس کے لئے نقصان دہ چیزوں کی تحقیق کرنے کی کوشش کی ھے ۔

رھبری اور عوام کے درمیان ایک دوسرے کی نسبت حقوق کی دوبارہ شناخت، اور گزشتہ و عصر حاضر میں ”اسلام میں رھبری“ کے مسئلہ میں تحریف کی خطرناک سازشوں کی پہچان، اس کتاب میں موٴلف کے دیگر اھداف میں سے ھے، موٴلف نے آخری فصل میں پیغمبر اکرم (ص) کی رحلت کے بعد اسلامی رھبروں کے مسئلہ میں نقد و تحلیل کی ھے، موصوف نے ولایت فقیہ کو امامت عامہ کی ایک فرع کے عنوان سے نئے انداز میں تمام ھی محققین کے لئے قابل فھم انداز میں پیش کرنے کی کوشش کی ھے ، یہ کتاب پیغمبر اکرم (ص) اور ائمہ معصومین علیھم السلام کی احادیث کی روشنی میں ترتیب دی گئی ھے۔

اس کتاب کا ترجمہ عربی میں درج ذیل عنوان کے تحت شائع ھوچکا ھے:

القیادة فی الاسلام، ترجمہ: علی الاٴسدی، قم: دار الحدیث، پھلا ایڈیشن، ۱۳۷۵، ۴۷۵ صفحات، سائز: وزیری۔

۲۴۔ آگاھی و مسئولیت

 Ù‚Ù…: مرکز انتشارات دفتر تبلیغات اسلامی حوزہ علمیہ قم، دوسرا ایڈیشن، ۱۳۷۵، Û±Û±Û² صفحات، فارسی، سائز: رقعی۔

کتاب ہذا، علم کے مقابل میں انسان کی ذمہ داری کے مسئلہ پر ایک تحقیق پر مشتمل ھے، اسلامی نظریہ کے منصوبہ میں انسان کی انسانیت علم و ذمہ داری پر استوار ھے، اور جس قدر بھی انسان آگاھی رکھتا ھوگا اسی حساب سے ذمہ داری کا احساس کرے گا اور انسانیت سے اتنا ھی فائدہ اٹھائے گا، اخلاق کی بنیادی اینٹ اور تہذیب نفس اور اپنی نیز معاشرہ کی اصلاح کا سب سے پھلا قدم اور تمام احکام دینی اور الٰھی فریضے، ذمہ داری کے احساس اور اس پر عمل کرنے کے علاوہ کچھ نھیں ھے۔

موٴلف کے نظریہ کے مطابق، جو شخص معاشرہ اور لوگوں کے درمیان مقام و منزلت یا اثر و رسوخ رکھتا ھے، اس کی ذمہ داری بھی اتنی ھی عظیم اور خطرناک ھوتی ھے، اسی وجہ سے معاشرہ کے علماء کوسمجھنے کا حقیقی معیار ان پر عائد ”ذمہ داریوں کی ادائیگی“ ھے۔

موصوف نے اس کتاب میں اسلامی منابع و مدارک کی بنیاد پر اپنے مخاطب کو ذمہ داری کا احساس دلانے کی کوشش کی ھے، اسی وجہ سے کتاب کے مطالب چھ فصلوں میں ترتیب دئے گئے ھیں:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 next