نیکیوں اور برائیوں کی مختصر وضاحت



امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ آپ نے فر مایا!

ظلم کرنے والا ØŒ اس Ú©ÛŒ مدد کرنے والا ،اور اس Ú©Û’ فعل پر راضی رہنے والا تینوں ظلم میں شریک ہیں۔ 

اور آپ ہی سے مروی ہے :

(جو کسی ظالم کے ظلم کے عذر کو بیان کرے تو خدا وندعالم اس پر ایسے شخص کو مسلط کردے ، جو اس پر ظلم کرے پس وہ اگر دعا کرے گا تو اس کی دعا مستجاب نہ ہو گی ۔ آپ نے اصحاب سے نصیحت کر تے ہوئے فر مایا کسی مظلوم مسلمان کے خلاف مدد کرنے سے بچو، کیونکہ وہ تمہارے خلاف دعا کرے گا تو تمہارے بارے میں اس کی دعا مستجاب ہوگی ۔ کیو نکہ ہمارے جد رسول اللہ فرماتے تھے یقینا مظلوم مسلمان کی دعا مستجاب ہوتی ہے ۔

انہیں حضرت سے مروی ہے :

جس نے بھی کسی مومن کے قتل پر آدھے کلمے سے مدد کی تو قیامت کے روز اس کی آنکھوں کے سامنے ایک تحریر آئے گی ” آیس من رحمتہ اللہ“ اللہ کی رحمت سے مایوس ہوجا ۔ آپ ہی سے مروی ہے کہ:

قیامت Ú©Û’ دن ایک شخص دوسرے شخص Ú©Û’ پاس آئے گا اے اللہ !Ú©Û’ بندے تیرا نجھ سے کیا واسطہ ہے؟ تو وہ کہے گا فلا ںروز تونے میری (ایسی ،ایسی) ایک کلمہ سے مدد Ú©ÛŒ تھی  پس تجھے قتل کر دیا جائے گا۔

(Û³)   ”  انسان کا اتنا شریر ہونا کہ جس Ú©Û’ شر سے لوگ بچتے ہوں“

رسول خدا سے مروی ہے کہ آپنے فرمایا:

 â€Ø´Ø± الناس عنداللہ  یوم القیامتہ الذین یکر مون اتقاء شر ھم“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 next