نیکیوں اور برائیوں کی مختصر وضاحت



نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے مروی ہے کہ:

”من غش مسلماً فی شراء اوبیع فلیس منا“

جو خریدو فروخت میں کسی مسلمان کے ساتھ دھوکہ بازی کرے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔

آپنے فرمایا:

”الا ومن غشنا فلیس منا“

جوبھی ہمکو دھوکہ دے وہ ہم سے نہیں ہے اور اس کو تین مرتبہ فرمایا کہ:

”ومن غش اخاہ المسلم ، نزع اللہ برکة رزقہ و افسد علیہ معیشتہ ووکلہ الی نفسہ“

جوبھی کسی مسلمان بھائی کے ساتھ دھوکہ کرے خدا اس کے رزق سے برکت اٹھالتا ہے اور اس کی معیشت کو فاسد کردیتا ہے۔

امام محمد باقر علیہ السلام سے مروی ہے کہ آ پ نے فرنایا!

نبی مدینہ کے بازار میں ایک غلہ فروش کے پاس سے گزرے ،آپ نے اس غلہ فروش سے فرمایا ! میں تیرے اناج کو نہیں دیکھتا مگر صاف اور اچھا ۔آپ نے اس کی قیمت معلوم کی پس اتنے میں وحی نازل ہوئی کہ وہ اپنا ہاتھ اناج کے اندر کریں تو آپ نے ایساہی کیا تو اس کے نیچے سے خراب اناج نکلا تو آپ نے اس کے مالک سے فرمایا میں تجھ کو نہیں دیکھتا مگر یہ کہ تونے مسلمانو ں کیلئے خیانت اور غش (دھوکہ) کو جمع کرلیا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 next