نیکیوں اور برائیوں کی مختصر وضاحت



اور امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ ٓاپ نے فرمایا:

کیا تم نے نہیں دیکھا کہ اللہ نے اس کو کرامت عطا کی کہ جس نے بخشش کی اور اس سے ہاتھ روک لیا جس نے بخشش کے سلسلہ میں سستی کی؟اور جان لوکہ مال، اللہ کا مال ہے اس نے لوگوں کے پاس امانت رکھا ہے اور ان کے لیے جائز قرار دیا ہے کہ وہ اس میں میانہ روی اختیار کرتے ہوئے کھا ئیں پیئں اور نکاح کریں اور اس کے علاوہ جو بچے وہ فقرا ء کو تقسیم کریں اور اس مال کے ذریعہ فقیراء کی پرا کند گی کو جمع کریں پس جو بھی ایسا کریگا تو وہ حلال کھائے گا ،حلال پئے گا ، حلال نکاح کرے گا۔اور اس کے علاوہ اس پر حرام ہے:پھر آپ نے فرمایا:

”لاتسر فواان للہ لا یحب المسر فین“

اسراف نہ کرو ، خدا اسراف کرنے والو ںکو دوست نہیں رکھتا ۔

 Ø§ÙˆØ± آ Ù¾ ہی سے مروی ہے کہ :

میا نہ روی ایک ایسا امر ہے کہ جو خداکو پسند ہے اور اسراف اس کو نا پسند ہے یہاں تک کہ تمہارا کھجور کی گٹھلی کا پھینکنا اگر وہ کسی چیز کے کام آتی ہے اور تمہارا وہ پانی جو زیادہ ہے اس کا پھینکنا اس کو نہ پسند ہے۔

(Û²Û³)   ”واجبات میں سے کسی واجب کا ترک کرنا “

جیسے نماز روزہ یا ان دونو ں کے علاوہ دوسرے واجبات میں سے کسی واجب کا ترک کرنا۔

رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے کہ:

”من ترک الصلوة متعمداً فقد بری من ذمة اللہ وذمة رسولہ“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 next