تيسری فصل



آگے کہتے ہیں: شیعہ امامت کی تعیین و تنصیص کے قائل ہیں اور انبیاء کے مانند (امام کے لئے) صغیرہ و کبیرہ گناہوں سے پاک اور معصوم ہیں، تولی و تبریٰ کے بھی قولی فعلی، عقیدتی قائل ہیں مگر یہ کہ تقیہ کے سبب ایسا نہ کرسکیں۔[47]

Û´Û” محمد فرید وجدی: شیعہ وہ ہیں جو علی  Ú©ÛŒ امامت Ú©Û’ مسئلہ میں ان Ú©Û’ ہمراہ رہے اور اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ امامت ان Ú©ÛŒ اولادوں سے جدا نہیں ہوسکتی، وہ اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ امامت کوئی مصلحتی مسئلہ نہیں ہے جس Ú©Ùˆ امت Ú©Û’ اختیار Ùˆ انتخاب پر Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا جائے، بلکہ یہ ایک اصولی مسئلہ ہے یہ رکن دین ہے، ضروری ہے کہ رسول اکرم Ú©ÛŒ اس مسئلہ پر نص صریح موجود ہو۔

شیعہ کہتے ہیں کہ ائمہ کرام  صغیرہ Ùˆ کبیرہ گناہ سے معصوم ہیں اور تولی Ùˆ تبریٰ Ú©Û’ قولی Ùˆ فعلی معتقد ہیں مگر ظالم Ú©Û’ ظلم Ú©Û’ سبب یہ عمل تقیہ Ú©ÛŒ صورت میں انجام دیا جاسکتا ہے۔[48]

     ÛµÛ” شیعہ مولفین حضرا ت Ù†Û’ØŒ شیعہ Ú©ÛŒ تعریف یوں Ú©ÛŒ ہے:

نوبختی: پہلا فرقہ شیعہ ہے جو حضرت علی  کا حامی تھا اور ان Ú©Ùˆ حیات رسول اور وفات رسول  Ú©Û’ بعد شیعیان علی  کہا جاتا ہے، یہ لوگ حضرت سے بے پناہ عشق اوران Ú©ÛŒ امامت Ú©Û’ اقرار Ú©Û’ سبب مشہور تھے اور وہ افراد مقداد، ابن الاسود، سلمان فارسی، ابوذر غفاری، جندب بن جنادہ غفاری، عمار یاسر تھے، او روہ لوگ جو ان Ú©ÛŒ مودّت علی  Ú©Û’ سلسلہ ان Ú©ÛŒ تائید کرتے تھے اور سب سے پہلا گروہ جو شیعہ Ú©Û’ نام سے معروف ہوا وہ یہی تھا، اس لئے کہ تشیع (شیعہ) کا نام بہت پرانا ہے شیعہ ابراہیم، شیعہٴ موسیٰ، عیسیٰ اور دیگر انبیاء کرام۔[49]

Û¶Û” شیخ مفید، شیعہ Ú©ÛŒ Ú©Ú†Ú¾ یوں تعریف کرتے ہیں: شیعہ وہ ہیں جو علی  Ú©Û’ حامی اور اصحاب رسول  پر ان Ú©Ùˆ مقدم جانتے ہیں اور اس بات کا عقیدہ رکھتے ہیں کہ آپ رسول  Ú©ÛŒ وصیت اور تائید پروردگار Ú©Û’ تحت امام ہیں، جیسا کہ امامیہ اس بات کا راسخ عقیدہ رکھتے ہیں اور جارودیہ صرف بیان کرتے ہیں۔[50]

Û·Û” شیخ محمد بن حسن طوسی، وہ نص Ùˆ وصیت سے کلام Ú©Ùˆ مربوط کر تے ہوئے تشیع Ú©Û’ عقائد Ú©Ùˆ مربوط کرتے ہوئے کہتے ہیں: علی  مسلمانوں Ú©Û’ امام، وصیت رسول  اورارادہٴ خدا Ú©Û’ سبب ہیں، پھر نص Ú©Ùˆ دو قسموں پر تقسیم کرتے ہیں:  Û±Û” جلی    Û²Û” خفی

نص جلی :اس کو شیعہ امامیہ نے تنہا نقل کیا ہے اور جن اصحاب نے ان حدیثوں کو نقل کیا ہے وہ خبر واحد سے کیا ہے۔

لیکن نص خفی کو شیخ طوسی نے نقل کیا ہے کہ اس کو سارے فرقوں نے قبول کیاہے گو کہ اس کی

تاویل اور مراد معنی میں اختلاف کیا ہے اوران کی اس بات سے کسی نے انکار نہیں کیا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next