تيسری فصل



نراقی کہتے ہیں: غلاة Ú©ÛŒ نجاست میں کسی قسم کا Ø´Ú© نہیں یہ وہ لوگ ہیں جو حضرت علی  یا دوسرے افراد Ú©ÛŒ الوہیت Ú©Û’ قائل ہیں۔[72]

دوسری جگہ فرماتے ہیں: ناصبیوں اور خارجیوں کی نماز میت پڑھنا جائز نہیں، اگرچہ اجماع کے حساب سے یہ لوگ اسلام کا اظہار و اقرار کرتے ہیں۔[73]

شیخ جواہری کہتے ہیں: غلاة، خوارج، ناصبی اور ان کے علاوہ دیگر افراد جو ضروریات دینی کے منکر ہیں یہ کبھی بھی مسلمین کے وارث نہیں ہوسکتے۔[74]

آقا رضا ہمدانی فرماتے ہیں: وہ فرقہ جن Ú©Û’ کفر کا Ø­Ú©Ù… دیا گیا ہے وہ غلاة کا ہے اور ان Ú©Û’ کفر میں Ø´Ú© Ùˆ شبہ نہیں ہے اس بات Ú©Û’ پیش نظر کہ یہ لوگ امیر المومنین  اور دیگر افراد Ú©ÛŒ الوہیت Ú©Û’ قائل ہیں۔[75]

اپنے وقت Ú©Û’ اعلم دوراں السید محمد رضا گلپائیگانی  ÛºÙ†Û’ مسئلہ Û·Û´Û¸ میں فرمایا:کہ ذبح کرنے والے Ú©Û’ لئے شرط ہے کہ مسلمان ہو یا Ø­Ú©Ù… مسلمان میں ہو یعنی مسلمان نطفہ سے پیدا ہوا ہو کافر، مشرک یا غیر مشرک کا ذبیحہ حلال نہیں ہے بنابر اقویٰ کتابی کا بھی ذبیحہ حلال نہیں ہے، اس میں ایمان Ú©ÛŒ شرط نہیں ہے۔

تمام اسلامی فرقوں Ú©Û’ ہاتھوں کا ذبیحہ حلال ہے سوائے ناصبیوں Ú©Û’ جن Ú©Û’ کفر کا مسئلہ واضح ہے یہ وہ لوگ ہیں جوعلی الاعلان اہلبیت  سے دشمنی کا اظہار کرتے ہیں، ہر چند کہ یہ لوگ اسلام کا دکھاوا کرتے ہیں۔

انھیں کے مانند وہ گروہ بھی ہے جواسلام کا دکھاوا کرتا ہے اور کفر ان کے لئے ثابت ہے، جیسے خوارج اور ناصبی۔[76]

یہاں سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ علماء شیعہ غلاة کے کفر اور ان کی نجاست کا حکم دے چکے ہیں اور ان کے سلسلہ میں فقہی مسائل بھی بیان کردیئے ہیں، مثلاً ان کی نجاست، ان کے ذبیحہ حرام ہے اور یہ مسلمانوں کی میراث نہیں پاسکتے۔

جرح و التعدیل کے شیعہ علماء کا غلاة کے سلسلہ میں موقف نہایت واضح ہے۔

عبد اللہ بن سبا

Ú©Ø´ÛŒ Ù†Û’ ابن سبا Ú©Û’ حالات میں کہا ہے کہ اس Ù†Û’ ادعائے نبوت کیا اور اس بات کا معتقد تھا کہ علی  ہی خدا ہیں،اس سے تین دن تک توبہ Ú©Û’ لئے کہا گیا لیکن اس Ù†Û’ انکار کیا تواس Ú©Ùˆ مزید ستر آدمیوں Ú©Û’ ساتھ جلا دیا گیا جواس Ú©Û’ نظریہ Ú©Û’ قائل تھے۔[77]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next