تيسری فصل



علی، لن یفترقا حتی یردا علی الحوض“[5] جب قرآن حق ہے اوراس میں شک و شبہ کی گنجائش بھی نہیں ہے اور علی قرآن کے ساتھ ہیں تو ظاہر سی بات ہے کہ علی حق کے ساتھ ہیں اور بالکل واضح ہے کہ علی حق پر ہیں لہٰذا ان کی اتباع اسی طرح واجب ہے جس طرح حق کی اتباع واجب ہے۔

یہ وہ اہم دلائل ہیں اس گروہ Ú©Û’ جواتباع نص Ú©Ùˆ واجب کہتے ہوئے علی  سے تمسک Ú©Ùˆ ضرورت دین سمجھتے ہیں اور ان Ú©ÛŒ مخالفت Ú©Ùˆ ناجائز،اور ان کا موقف حیات رسول ہی میں سب پر واضح تھا۔

محمد کرد علی کہتے ہیں:  کہ عصر رسول ہی میں بزرگ صحابہ کرام ولایت علی  Ú©Û’ حامی تھے، جیسا کہ سلمان فارسی کہتے ہیں کہ ہم Ù†Û’ رسول Ú©ÛŒ بیعت مسلمین Ú©Û’ اتحاد، علی ابن ابی طالب  Ú©Û’ امام اور ان Ú©ÛŒ ولایت Ú©Û’ لئے کیا تھا۔

انھیں کے مانند ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ لوگوںکو پانچ چیزوں کا حکم دیا گیا تھا انھوں نے چار کو اپنایا اور ایک کو چھوڑ بیٹھے جب ان سے ان چاروں کے بارے میں پوچھا گیا تو کہا کہ: نماز، زکاة، ماہ رمضان کا روزہ اور حج۔

پوچھا گیا وہ کیا چیز ہے جس کو چھوڑ دیا گیا: تو کہا کہ ولایت علی بن ابی طالب ، پوچھنے والے نے کہا کہ کیا یہ بھی ان چیزوںکے ہمراہ فرض تھی۔

توابوسعید نے کہا: ہاں۔

اور انھیں کے ہمرکاب تھے، ابوذر غفاری، عمار بن یاسر، حذیفہٴ بن الیمان و ذو الشہادتین خزیمہ بن ثابت، ابو ایوب انصاری، خالد بن سعید بن العاص، قیس ابن سعد ابن عبادہ۔[6]

اور اس حقیقت کی جانب ڈاکٹر صبحی صالحی مائل ہوتے ہوئے کہتے ہیں کہ خود حیات رسول

میں شیعہ گروہ موجود تھا جو پروردہٴ رسول حضرت علی  Ú©Û’ تابع تھے، ابوذر غفاری، مقداد بن الاسود، جابرابن عبد اللہ، ابی ابن کعب، ابوطفیل عامر بن واثلہ، عباس بن عبد المطلب اور ان Ú©Û’ سارے فرزند، عمار بن یاسر ابو ایوب انصاری یہ سب شیعیان علی  ØªÚ¾Û’Û”[7]

کلمہٴ(شیعہ) Ú©ÛŒ اصطلاح بھی کوئی نئی نہیں ہے بلکہ رسول Ú©Û’ حیات مبارک Ú©Û’ آخری دنوں میں رائج ہوئی ہے جیسا کہ بعض افراد کا نظریہ ہے بلکہ رسول Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ ابتدائی دنوں میں اور آخری ایام میں اس لفظ Ú©ÛŒ تکرار فرماتے تھے تاکہ علی  Ú©ÛŒ پیروی کرنے والوں پر دلالت کرے اوران کواس بات Ú©ÛŒ بشارت دی کہ وہ حق پر ہیں اور کامیاب ہیں اور وہ خیر الناس ہیں۔

مفسرین و حافظین قرآن نے یہ بات لکھی اور کہی ہے کہ جب یہ آیت <ان الذین آمنوا و عملوا الصالحات اٴولٰئک ہم خیر البریة>، ایمان دار اور نیک عمل انجام دینے والے یقینا بہترین گروہ ہیں، نازل ہوئی تو رسول نے فرمایا: ”انت یا علی و شیعتک“[8] اے علی! وہ نیک گروہ (خیر البریہ) تم اور تمہارے شیعہ ہیں۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next