تيسری فصل



خدایا! جن لوگوں نے ہمارے بارے میں خیال کیا کہ ہم خدا ہیں تو ہم ان سے اسی طرح بری ہیں جس طرح عیسیٰ ابن مریم نصاریٰ سے بری تھے۔

خدایا! میں نے ان کے باطل عقائد کی کبھی دعوت نہیں دی، خدایا! ان کی باتوں کے سبب مجھ سے بازپرس نہ کرنا اور وہ لوگ جو خیال کرتے ہیں اس کے سبب ہماری مغفرت فرما، <رَبِّ لاتَذَر عَلٰی الاٴرضِ مِنَ الکافِرِینَ دَیَّاراً ، إنَّکَ إن تَذَرہُم یُضِلُّوا عِبَادَکَ وَ لایَلِدُوا إلا فَاجِراً کفاراً>[107]

(پروردگار! اس زمین پر کافروں میں سے کسی بسنے والے کو نہ چھوڑنا کہ تو اگر انہیں چھوڑ دے گا تویہ تیرے بندوں کو گمراہ کریں گے اور فاجر و کافر کے علاوہ کوئی اولاد بھی نہ پیدا کریں گے)۔

ابو ہاشم جعفری سے روایت ہے کہ میں Ù†Û’ امام رضا  سے غلاة اور مفوضہ Ú©Û’ بارے میں سوال کیا تو آپ  Ù†Û’ فرمایا: غلاة کفار ہیں اور مفوضہ مشرک ہیں، جو کوئی بھی ان Ú©Û’ ساتھ رفت Ùˆ آمد رکھے، کھانا پینا رکھے، صلہٴ رحم کرے، شادی کرے، یا ان Ú©ÛŒ Ù„Ú‘Ú©ÛŒ اپنے گھر میں لائے، یا ان Ú©ÛŒ امانت رکھے، یا ان Ú©ÛŒ باتوں Ú©ÛŒ تصدیق کرے، یا صرف کسی ایک کلمہ سے ہی ان Ú©ÛŒ مدد کرے، وہ اللہ Ùˆ رسول  اور ہم اہلبیت  Ú©ÛŒ ولایت سے خارج ہو جائے گا۔[108]

امام رضا  Ù†Û’ غلاة Ú©Û’ اصل ظہور Ú©ÛŒ اہم علت Ú©Ùˆ بتایا،ابراہیم بن ابی محمود Ù†Û’ امام رضا  سے روایت Ú©ÛŒ ہے:اے ابن ابی محمود! ہمارے مخالفوں Ù†Û’ ہماری فضیلت میں روایات Ú¯Ú¾Ú‘Ú¾ÛŒ اوران Ú©ÛŒ تین قسمیں ہیں،  Û± غلو  Û² ہمارے امر میں کمی، Û³ ہمارے دشمنوں Ú©ÛŒ عیب جوئی ØŒ جب ہمارے بارے میں لوگوں Ù†Û’ غلو Ú©Ùˆ سنا تو ہمارے چاہنے والوں Ú©ÛŒ تکفیر Ú©ÛŒ اور ان لوگوں Ù†Û’ ہمارے شیعوں Ú©ÛŒ جانب ہماری ربوبیت Ú©Û’ قائل ہونے Ú©ÛŒ نسبت دی ØŒ جب ہماری Ú©Ù…ÛŒ Ú©Ùˆ سنا تو اس Ú©Û’ معتقد ہوگئے اور جب ہمارے دشمنوں Ú©ÛŒ عیب جوئی سنی تو انھوں Ù†Û’ ہم Ú©Ùˆ نام بنام دشنام دیا۔

خدا نے فرمایا: <وَ لاتَسُبُّوا الَّذِینَ یَدعُونَ مِن دُونِ اللّٰہِ فَیَسُبُّوا اللّٰہَ عَدْواً بِغَیرِ عِلمٍ>[109]

(اورخبردار تم لوگ انھیں برا بھلا نہ کہو جن کو یہ لوگ خدا کہہ کر پکارتے ہیں کہ اس طرح یہ دشمنی میں بغیر سوچے سمجھے خدا کو برا بھلا کہیں گے۔

اے ابن ابی محمود! جب لوگ ادھر ادھر کے نظریات کے معتقد ہو جائیں تو اس وقت تم ہمارے راستے پر قائم رہنا اس لئے کہ جو ہمیں اپنائے گا ہم اس کو اپنائیں گے اور جو ہم کو چھوڑ دے گا ہم اس کو چھوڑ دیں گے۔[110]

امام رضا  Ù†Û’ واضح کردیا کہ غلاة کس طرح عام شیعوں Ú©ÛŒ جانب غلو منسوب کرنے کا سبب ہوئے، اسی سبب ہم دیکھتے ہیں کہ دیگر فرقوں Ú©Û’ مولفین، غلو Ú©Û’ صفات Ú©Ùˆ مطلقاً شیعوں او رخصوصاً امامیہ Ú©ÛŒ جانب نسبت دیتے ہیں، وہ لوگ ان احادیث پر بھروسہ کرتے ہیں جن کوغلاة Ù†Û’ لوگوں Ú©Û’ درمیان رائج کر رکھا تھا لہٰذا اہل سنت افراد Ù†Û’ یہ سمجھ لیا کہ یہ روایات شیعہ طریقوں سے وارد ہوئیں ہیں اورغلو Ú©Ùˆ شیعوں Ú©ÛŒ جانب منسوب کردیا۔

جیسا کہ بعض مولفین بالکل فاش غلطی کے شکار ہوگئے اورتجسیم و تشبیہ کی نسبت شیعوں کی طرف د ے بیٹھے، جبکہ ہم نے اصول عقائد شیعہ میں اس بات کی مکمل وضاحت کردی ہے اورتوحید کی بحث میں یہ بات کہی ہے کہ تشبیہ و تجسیم کے سلسلہ میں شدید مخالف ہیں اور خدا کوان سب چیزوں سے بہت دور جانا ہے۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next