تيسری فصل



   عبد اللہ بن عمر Ù†Û’ سلافہ (شہر بانو) Ú©ÛŒ بہن سے شادی Ú©ÛŒ تھی اوران سے سالم پیدا ہوئے تھے اگر حسین خلیفہ مسلمین Ú©Û’ فرزند تھے تو عبد اللہ بن عمر بھی تو فرزند خلیفہ تھے جو (بظاہر) حضرت علی  سے پہلے خلیفہ تھے۔

اسی طرح محمد بن ابی بکر نے سلافہ (شہر بانو) کی دوسری بہن سے شادی کی اور ان سے معروف فقیہ قاسم پیدا ہوئے، خود محمد بن ابی بکر بھی تو خلیفہ کے بیٹے تھے اور ان کے باپ تو عبد اللہ بن عمر کے باپ سے پہلے خلیفہ تھے عمر بن الخطاب کے زمانے میں تین شادیاں ہوئیں۔[137]

ہم دیکھتے ہیں کہ یہ دلیل بھی باطل ہے ، لہٰذا تشیع کو ایرانیوں کے نام سے منسوب کرنا بالکل غیر منطقی ہے۔

خاتمہ

جو Ú©Ú†Ú¾ گذر چکا ہے اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ تشیع کا وجود سرکار ختمی مرتبت Ú©ÛŒ حیات میں تھا آپ  Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ پالا پوسا اور حضرت علی  Ú©ÛŒ مستقل اس میں مدد شامل تھی اور لوگوں کواس جانب دعوت دی اور اس بات Ú©ÛŒ خبر دی کہ یہ حق پر ہے اوران Ú©Û’ شیعہ کامیاب ہیں۔

حضرت علی  Ú©ÛŒ وصایت عبد اللہ بن سبا کا دعویٰ نہیں ہے بلکہ ابتدائے اسلام سے ہی حضور Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ صراحت فرما دی تھی، کہا جاتا ہے کہ عبد اللہ بن سبا موجود یا موہوم سے جب اصحاب Ù†Û’ رسول  Ú©Û’ وصی Ú©Û’ بارے میں سوال کیا تو اس Ù†Û’ جواب میں وصی Ú©ÛŒ خبر دی، یہاں تک کہ حضرت علی  وصی Ú©Û’ نام سے مشہور ہوگئے اور شعراء Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ بہت الاپا اور یہ لفظ لغت Ú©ÛŒ کتابوں میں بھی داخل ہوگیا۔

ابن منظور Ú©Û’ بقول: حضرت علی  Ú©Ùˆ وصی کہا جاتا ہے۔[138]

زبیدی کہتا ہے: وصی غنی کی طرح ہے جو علی کا لقب تھا۔[139]

ابن ابی الحدید Ù†Û’ دس ایسے اشعار Ú©Ùˆ دلیل Ú©Û’ طور پر پیش کیا ہے جس میں اصحاب Ù†Û’ حضرت علی  Ú©Ùˆ وصی Ú©Û’ لقب سے یاد کیا ہے[140]

شروع Ú©Û’ شیعہ حضرات سابق الایمان اور عظیم اصحاب تھے اور یہ وہی لوگ تھے جنھوں Ù†Û’ علی  Ú©Û’ خط تشیع پر عمل کیا اور لوگوں Ú©Û’ درمیان اس Ú©ÛŒ تبلیغ کی، ابتدائی شیعہ سب اصیل عرب تھے۔

گولڈ شیارڈ کہتا ہے: تشیع اسلام کی طرح عربی ہے اور اس کی نشو و نما عرب ہی میں ہوئی ہے۔[141]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next