تيسری فصل



غلاة Ú©Û’ بارے میں امیر المومنین  کا موقف

حضرت امیر نے غلو کرنے والوں پر بہت پابندی لگائی ان پر لعنت بھیجی ان پر سختی کی ان سے برائت اختیار کی۔

ابن نباتہ سے روایت ہے کہ، امیر المومنین  Ù†Û’ فرمایا: خدا یا میں غلو کرنے والوں سے ایسے ہی دور Ùˆ بری ہوں جس طرح حضرت عیسیٰ نصاریٰ سے بری تھے، خدایا ہمیشہ ان Ú©Ùˆ ذلیل خوار کر او ران میں سے کسی ایک Ú©ÛŒ نصرت نہ فرما۔[84]

آپ نے دوسری جگہ فرمایا: ہمارے سلسلہ میں غلو سے پرہیز کرو، کہو کہ ہم پروردگار کے بندے ہیں، اس کے بعد ہماری فضیلت میں جو چاہو کہو۔[85]

امام صادق  سے روایت ہے کہ: یہودی علماء میں سے ایک شخص امیر المومنین Ú©Û’ پاس آیا اور کہا: اے امیر المومنین! آپ کا خدا کب سے ہے؟

آپ نے فرمایا: تیری ماں تیرے غم میں بیٹھے، میرا خدا کب نہیں تھا؟جو کہ یہ کہا جائے کہ کب تھا! میرا رب قبل سے قبل تھا جب قبل نہ تھا، بعد کے بعد رہے گا جب بعد نہیں رہے گا، اس کی کوئی غایت نہیں اوراس کی غایت و انتہا کی حد نہیں، حد انتہا اس پر ختم ہے وہ ہر انتہا کی انتہا ہے۔

اس نے کہا: اے امیر المومنین کیا آپ نبی ہیں؟

آپ Ù†Û’ فرمایا: تجھ پر وائے ہو میں تو محمد  Ú©Û’ غلاموں میں سے ایک غلام ہوں۔[86]

آپ نے فرمایا: حلال و حرام ہم سے دریافت کرو لیکن نبوت کی نسبت نہ دینا۔[87]

غلاة اور امام زین العابدین  کا موقف

آپ Ù†Û’ فرمایا: جو ہم پر دروغ بافی کرے خدا Ú©ÛŒ لعنت ہو اس پر میں Ù†Û’ عبد اللہ ابن سبا Ú©Û’ بارے میں سوچا تو میرے رونگٹے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوگئے اس Ù†Û’ بہت بڑی چیز کا دعویٰ کیا اس Ú©Ùˆ کیا ہوگیا تھا، خدا اس پر لعنت کرے، خدا Ú©ÛŒ قسم حضرت علی  خدا Ú©Û’ نیک بندے، رسول خدا Ú©Û’ بھائی تھے، ان Ú©Ùˆ کوئی بھی فضیلت نہیں ملی مگر اطاعت خدا Ùˆ رسول Ú©Û’ سبب، اور رسول خدا Ú©Ùˆ کرامت سے نہیں نوازا گیا مگر اطاعت خدا Ú©Û’ باعث۔

امام سجاد نے ابو خالد کابلی کو امت میں ہونے غلو سے باخبر کیا جس طرح سے یہود و نصاریٰ نے کیا تھا، آپ نے فرمایا: یہودی عزیر سے محبت کرتے تھے لہٰذا ان کے بارے میں وہ سب کچھ کہہ ڈالا جو کچھ نہیں کہنا چاہیئے تھا، لہٰذا عزیر نہ ان میں سے رہے اور نہ وہ عزیر میں سے رہے، نصاریٰ نے حضرت عیسیٰ سے محبت کی اور وہ سب کھ کہا جو ان کے شایان شان نہیں تھا، نہ ہی عیسیٰ ان میں سے رہے اور نہ وہ عیسیٰ سے رہے اور ہم بھی اس بدعت کے شکار ہوئے ہمارے چاہنے والوں میں سے ایک گروہ ہمارے بارے میں وہ باتیں کہے گا جو یہود نے عزیر کے لئے کہا اور نصاریٰ نے عیسیٰ کے لئے کہا، لہٰذا نہ وہ لوگ ہم میں سے ہیں اور نہ ہم ان لوگوں میں سے۔[88]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next