تيسری فصل



شیخ طوسی اورابن داؤد نے کہا ہے کہ، عبد اللہ بن سبا کفر کی طرف پلٹ گیا تھا اور غلو کا اظہار کرتا تھا۔[78]

علامہ حلی اس Ú©Û’ بارے میں فرماتے ہیں: (عبد اللہ بن سبا) غلو کرنے والا ملعون تھا امیر المومنین Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ جلا دیا تھا وہ اس بات کا معتقد تھا کہ حضرت علی  خدا ہیں اور نبی ہیں، خدا اس پر لعنت کرے۔[79]

Ú©Ø´ÛŒ Ù†Û’ ابان بن عثمان سے نقل کیا ہے کہ میں Ù†Û’ ابا عبد اللہ یعنی امام صادق  Ú©Ùˆ فرماتے سنا، خدا عبداللہ بن سبا پر لعنت کرے وہ حضرت امیر  Ú©ÛŒ ربوبیت کا قائل تھا جبکہ خدا Ú©ÛŒ قسم آپ  خدا Ú©Û’ عبادت گذار خالص بندے تھے، ہم پر جھوٹ باندھنے والوں پر وائے ہو۔

ایک گروہ ہمارے بارے وہ کچھ کہتا ہے جو ہم اپنے بارے میں کبھی نہیں کہتے، ہم ان سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں، ہم ان سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں۔[80]

Ú©Ø´ÛŒ Ù†Û’ امام صادق  سے روایت نقل Ú©ÛŒ ہے، آپ Ù†Û’ فرمایا: ہم اہل بیت صدیق ہیں، ہم ان دروغ باتوں سے محفوظ ہیں جو ہماری جانب جھوٹ Ú©ÛŒ نسبت دیتے ہیں اور ہماری سچائی کواپنے جھوٹ سے لوگوں میں مشکوک کرتے ہیں، رسول خدا  لوگوںمیں سب سے سچے تھے، مجسمہٴ خیر تھے لیکن مسیلمہٴ آپ پر جھوٹ باندھتا تھا۔

بعد رسول اکرم حضرت امیر المومنین سب سے بڑے صادق، لیکن عبد اللہ بن سبا نے جھوٹ باتیں ان کی جانب منسوب کیں اوران کی سچائی کو اپنے جھوٹ سے مخدوش کیا اوراللہ پر افتراء پردازی سے کام لیا۔[81]

۲۔ جو کچھ گذر چکا اس سے اور آگے بحار الانوار میں درج ہے کہ:

امام حسین بن علی  مختار ثقفی Ú©Û’ سبب مشکلات سے دوچار ہوئے، پھر امام صادق  Ù†Û’ حارث شامی اور بتان کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: یہ دونوں، حضرت امام سجاد  پر جھوٹ باندھا کرتے تھے اس Ú©Û’ بعد مغیرہ بن سعید، بزیع، سری، ابوالخطاب، معمر، بشار الشعیری، حمزہ ترمذی اور صائد نہدی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: اللہ ان لوگوں پر لعنت کرے ہم پر ہر زمانے میں کوئی نہ کوئی جھوٹ باندھنے والا رہا ہے، یا عاجز الرای رہا ہے۔

خدا نے ہم کو ہر جھٹلانے والے کے شر سے محفوظ رکھا اوران کو تہ تیغ کیاہے۔[82]

غلاة Ú©Û’ سلسلہ میں اہل بیت  اور ان Ú©Û’ شیعوں کا موقف

پیغمبر اسلام Ù†Û’ اصحاب کرام Ú©Ùˆ اپنی امت میں رونما ہونے والے فتنوں سے باخبر کردیا تھا، انھیں امور میں سے ایک وہ راز تھا جس سے حضرت علی  Ú©Ùˆ آگاہ کیا تھا کہ ایک قوم تمہاری محبت کا اظہار کرے Ú¯ÛŒ اوراس میں غلو Ú©ÛŒ حد تک پہنچ جائے Ú¯ÛŒ اور اسی Ú©Û’ سبب اسلام سے خارج ہوکر کفر Ùˆ شرک Ú©ÛŒ حدوں میں داخل ہو جائے گی۔

احمد بن شاذان سے اپنی اسناد Ú©Û’ ساتھ روایت ہے کہ امام صادق  Ù†Û’ آباء Ùˆ اجداد سے انھوں Ù†Û’ حضرت علی  سے روایت Ú©ÛŒ ہے کہ رسول اکرم  Ù†Û’ فرمایا: اے علی تمہاری مثال ہماری امت میں حضرت عیسیٰ Ú©ÛŒ سی ہے ان Ú©ÛŒ قوم Ù†Û’ ان Ú©Û’ بارے اختلاف رائے کر Ú©Û’ تین گروہ بنالیا تھا، ایک گروہ مومن، وہ ان Ú©Û’ حواری تھے، دوسرا گروہ ان کا دشمن جو کہ یہودی تھے، تیسرا گروہ ان کا تھا جنھوں Ù†Û’ غلو کیا اور حد ایمان سے باہر Ù†Ú©Ù„ گئے، میری امت تمہارے بارے میں تین گروہ میں تقسیم ہوگی، ایک گروہ تمہارے شیعہ اور وہی مومنین ہیں، دوسرا گروہ تمہارے دشمن جو Ø´Ú© کرنے والے ہیں تیسرا گروہ تمہارے بارے میں غلو کرنے والے اور وہ منکرین کا گروہ ہوگا، علی جنت میں تم، تمہارے شیعہ، اور تمہارے شیعوں Ú©Û’ دوست مستقر ہوں Ú¯Û’ØŒ اور تمہارے دشمن اور غلو کرنے والے جہنم میں Ù¾Ú‘Û’ ہوں Ú¯Û’Û”[83]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next