تيسری فصل



آپ نے فرمایا: تفویض سے کیا مراد ہے؟

میں Ù†Û’ کہا: کہ وہ لوگ کہتے ہیں کہ خدا Ù†Û’ محمد  Ùˆ علی  Ú©Ùˆ خلق کیا اس Ú©Û’ بعد سارے امور ان Ú©Ùˆ تفویض (حوالے) کردیئے، لہٰذا اب یہی لوگ رزق تقسیم کرتے ہیں اور موت Ùˆ حیات Ú©Û’ مالک ہیں۔

آپ نے فرمایا: کہ وہ دشمن خدا جھوٹ بولتاہے، جب تم اس کے پاس جانا تو اس آےت کی تلاوت کرنا:

<اٴَمْ جَعَلُوا لِلّٰہِ شُرَکَاءِ خَلَقُوا کَخَلقِہِ فَتَشَابَہَ الْخَلقُ عَلَیہِم قُلِ اللّٰہُ خَالِقُ کُلِّ شَیءٍ وَ ہُوَ الوَاحِدُ القَہَّارُ>[101]

 (یا ان لوگوں Ù†Û’ اللہ Ú©Û’ لئے ایسے شریک بنائے ہیں جنھوں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ طرح کائنات خلق Ú©ÛŒ ہے اور ان پر خلقت مشتبہ ہوگئی ہے کہہ دیجئے کہ اللہ ہی ہر Ø´ÛŒ کا خالق ہے وہی یکتا اور سب پر غالب ہے۔

میں واپس گیا اور جو کچھ امام نے کہا تھا وہ پیغام سنا دیا تو گویا وہ پتھر کی طرح ساکت رہ گیا یا بالکل گونگا ہوگیا۔

مفضل راوی ہیں کہ امام صادق  Ù†Û’ ہم سے اصحاب خطاب اور غلاة Ú©Û’ حوالے سے فرمایا: اے مفضل! ان Ú©Û’ ساتھ نشست Ùˆ برخاست نہ کرو ان Ú©Û’ ساتھ کھانا پینا نہ رکھو، ان سے میل جول نہ رکھو، نہ ان Ú©Û’ وارث بنو اور ان Ú©Ùˆ اپنا وارث بناؤ۔

غلاة اور امام موسیٰ کاظم  کا موقف

اپنے آباء Ùˆ اجداد Ú©ÛŒ مانند امام موسیٰ کاظم  بھی غلاة سے دوچار رہے، جنھوں Ù†Û’ ان Ú©Û’ اور ان Ú©Û’ آباء Ùˆ اجداد Ú©Û’ بارے میں بہت ساری باتیں کیں جن Ú©ÛŒ تائید الٰہی کلام سے نہیں ہوتی۔

امام موسیٰ کاظم  Ú©Û’ عہد امامت میں خطرناک غلو کرنے والا، محمد بن بشیر تھا یہ امام کا صحابی تھا، پھر غالی ہوگیا یہاں تک کہ امام Ú©ÛŒ شہادت Ú©Û’ بعد آپ Ú©ÛŒ ربوبیت کا قائل ہوگیا اور خود Ú©Ùˆ نبی گرداننے لگا۔

محمد بن بشیر قتل ہوا اور اس Ú©Û’ قتل Ú©ÛŒ وجہ یہ تھی کہ وہ شعبدہ باز اور جادوگر تھا، وہ واقفیہ فرقہ Ú©Û’ افراد Ú©Û’ سامنے اس بات کا اظہار کرتا تھا کہ میں Ù†Û’ علی بن موسیٰ پر توقف کیا ہے یہ حضرت امام موسیٰ کاظم  Ú©ÛŒ ربوبیت کا قائل اور اپنی نبوت کا مدعی تھا۔[102]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next