تيسری فصل



ابونعیم نے ابراہیم بن عبد اللہ سے اسماعیل بن مزاحم مروزی کی بات کو نقل کیا ہے، وہ کہتا ہے: کہ میں نے خواب میں رسول اللہ کو دیکھا تو میں نے سوال کیا یا رسول اللہ! آپ کے بعد کس سے مسائل دریافت کریں؟ تو آپ نے فرمایا: مالک ابن انسحلیة الاولیاء، ج۶، ص۳۱۷۔

مصعب بن عبد اللہ زبیری کہتا ہے کہ: جب ایک شخص رسول  Ú©Û’ پاس آیا تو آپ Ú©Ùˆ فرماتا سنا کہ تم میں مالک کون ہے؟ لوگوں Ù†Û’ کہا: یہ  آپ Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ سلام کیا Ú¯Ù„Û’ سے لگایا سینے سے چمٹایا وہ کہتا ہے کہ: خدا Ú©ÛŒ قسم Ú©Ù„ میں Ù†Û’ رسول  Ú©Ùˆ اسی جگہ بیٹھے دیکھا تھا اس وقت آپ Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا مالک Ú©Ùˆ بلاؤ جب آپ آئے تو آپ Ú©Û’ اعضاء کانپ رہے تھے تو آپ Ù†Û’ فرمایا کہ: اے ابا عبد اللہ! تم Ú©Ùˆ Ú©Ú†Ú¾ ایسا نہیں ہونا چاہیئے ہم تمہارے ساتھ ہیں اس Ú©Û’ بعد Ø­Ú©Ù… دیا بیٹھ جاؤ، آپ بیٹھ گئے، پھر Ø­Ú©Ù… دیا اپنا دامن پھیلاؤ آپ Ù†Û’ پھیلایا، رسول Ù†Û’ آپ Ú©Û’ دامن Ú©Ùˆ مشک سے بھر دیا اور Ø­Ú©Ù… دیا ا سکو سینہ سے لگا لو اور میرے امت میں اس Ú©Ùˆ تقسیم کرو  مصعب کہتا ہے کہ: مالک یہ سن کر بہت روئے اور فرمایاکہ خواب سرور بخش ہوتے ہیں دھوکہ باز نہیں اگر تمہارا خواب صحیح ہے تو یہ وہی علم ہے جس Ú©Ùˆ خدا Ù†Û’ ہمیں عطا کیا ہے الانتقاء، ص۳۹، شرح موٴطاٴ، زرقانی، ج۱، ص۴

عدوی کہتا ہے کہ: جب ہماری امت Ùˆ اسلام Ú©Û’ شیخ اللقانی دنیا سے گذر کئے تو بعض متدین افران Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ خواب میںدیکھا  کسی Ù†Û’ پوچھا خدا Ù†Û’ کیا برتاؤ کیا ہے تو انھوں Ù†Û’ جواب دیا: جب قبر میں دونوں فرشتوں Ù†Û’ بٹھایا تاکہ سوال کریں اس دم امام مالک تشریف Ù„Û’ آئے اور پوچھا کہ کیا ایسے افراد Ú©Û’ ایمان Ú©Û’ سلسلہ میں بھی سوال Ú©ÛŒ ضرورت ہے؟ ان سے تم دونوں دور ہو جاؤ دور ہو جاؤ مشارق الانوار، عدی، ص Û²Û²Û¸Û”

انھیں لوگوں میں سے منقول ہے کہ: رسول اکرم Ù†Û’ مالک Ú©ÛŒ کتاب کا نام موطاٴ رکھا ہے آپ سے جواب میں سوال کیا گیا کہ لیث Ùˆ مالک کسی مسئلہ پر اختلاف رائے رکھتے ہیں ان میں کون عالم ہے؟ تو نبی  Ù†Û’ فرمایا: مالک میرے جد ابراہیم Ú©Û’ وارث ہیں مناقب مالک، زاوی، ص۱۸۔

اس شخص نے دوبارہ رسول اکرم سے خواب میں پوچھا: کہ آپ کے بعد کس سے مسائل دریافت کریں تو آپ نے فرمایا: مالک ابن انس مناقب مالک زاوی، ۱۸، ماخوذ، الامام الصادق و المذاہب الاربعہ، اسد حیدر۔

جیسا کہ اسلام سے پہلے Ú©Û’ ادیان غلو سے محفوظ نہیں رہ سکے چنانچہ ان Ú©Û’ عقائد Ùˆ نظریات سے واضح ہے،اسی طرح اسلامی فرقے اس Ú©ÛŒ لپیٹ میں آگئے، مگر یہ کہ بعض مورخین Ùˆ سیرت نگاروں Ù†Û’ غلو Ú©Ùˆ صرف ایک فرقہ Ú©ÛŒ جانب منسوب کردیا کہ فرقہ شیعہ اس میں گرفتار ہے یہ کام اس راہ پر چلتے ہوئے انجام دیا گیا، جس Ú©Ùˆ شر پسند حکومتوں Ù†Û’ مذہب اہلبیت  Ú©Û’ خلاف کئی صدیوں سے قائم کر رکھا تھا۔

جب کہ ہم نے اثنا عشری عقائد کو خلاصہ کے طور پر پیش کیا ہے، توحید، خدا کا پاک و منزہ ہونا جو کہ شیعیت کے اصلی و حقیقی عقائد میں سے ہے اس کو بیان کیا ہے، ہم عنقریب غلو کے سلسلہ میں شیعہ متقدمین و متاخرین و معاصرین علماء کے نظریات کو بیان کریں گے تاکہ غلو و غلاة کے سلسلہ میں شیعہ اثناعشری فرقہ کا نظریہ واضح ہو جائے۔

شیخ مفید کہتے ہیں: غلاة اسلام کا دکھاوا کرنے والے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جنھوں نے امیر المومنین اوران کی اولاد پاک کے سلسلہ میں الوہیت و نبوت کی نسبت دی اور ان کے حوالے سے فضیلت کی وہ نسبت دی جو حد سے گذر جانے والی ہے وہ گمراہ و کافر ہیں، امیر المومنین نے ان کے قتل اور آگ میں جلا دینے کا حکم دیا ہے، ائمہ کرام نے ان کے کفر اور اسلام سے خارج ہونے کا فیصلہ دیا ہے۔[69]

شیخ صدوق فرماتے ہیں: غلاة اور مفوضہ کے سلسلہ میں ہمارا عقیدہ ہے کہ وہ کافر باللہ ہیں یہ لوگ اشرار ہیں جو یہودی، نصاریٰ، مجوسی، قدریہ، حروریہ سے منسلک ہیں یہ تمام بدعتوں اور گمراہ فکروں کے پیروکار ہیں۔[70]

محقق حلی کہتے ہیں: غلاة اسلام سے خارج ہیں گو کہ انھوں نے اسلام کا بظاہر اقرا رکر رکھا ہے۔[71]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 next