منازل الآخرت



< وَإِنَّہُ لَعِلْمٌ لِلسَّاعَةِ فَلاَتَمْتَرُنَّ بِہَا وَاتَّبِعُونِ ہَذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِیمٌ>[84]

”اور وہ تو یقینا قیامت کی ایک روشن دلیل ھے تم لوگ اس میں ہر گز شک نہ کرو اور میری پیروی کر و۔یھی سیدھا راستہ ھے“۔

مذکورہ بالا حدیث کے سلسلے میں بہت سے مفسرین نے کھاھے کہ یہ آیت حضرت عیسی علیہ السلام کے آخر الزمان میں نزول سے مخصوص ھے۔[85]

۴۔ یاجوج و ماجوج کا خروج،[86]جیسا کہ ارشاد الٰھی ھوتا ھے:

<حَتَّیٰ إِذَا فُتِحَتْ یَاٴْجُوجُ وَ مَاٴْجُوجُ وَھُم مِن کُلِّ حَدَبٍ یَنْسِلُونَ وَ اقْتَرَبَ الْوَعْدُ الْحَقُّ فَاِٴذَا ھِیَ شَاخِصَةٌ اٴَبْصَارُ الَّذِینَ کَفَرُوا>[87]

”بس اتنا (توقف توضرور ھوگا)کہ جب یاجوج و ماجوج (سد سکندری کی قید سے) کھول دیئے جائیں اور یہ لوگ (زمین کی) ہر بلندی سے دوڑتے ھوئے نکل پڑیں اور قیامت کا سچاوعدہ نزدیک آجائے پھر تو کافروں کی آنکھیں ایک دم سے پتھراھی جائیں“ ۔

ÛµÛ”  بہت زیادہ دھواں اٹھے گا، خداوندعالم کا فرمان Ú¾Û’:

 < فَارْتَقِبْ یَوْمَ تَاٴْتِی السَّمَاءُ بِدُخَانٍ مُبِینٍ یَغْشَی النَّاسَ ہَذَا عَذَابٌ اٴَلِیمٌ >[88]

”تو تم اس دن کا انتظار کرو کہ آسمان سے ظاہر بظاہر دھواں نکلے گا(اور) لوگوںکو ڈھانک لے گا یہ درد ناک عذاب ھے “۔

احادیث میں اس بات کی طرف اشارہ کیا گیا ھے کہ(قیامت سے پہلے) مشرق و مغرب تک دھواں پھیل جائے گا اور یہ دھواں چالیس دن تک رھے گا۔[89]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next