منازل الآخرت



پانچویں بحث:  اہل جنت اور اہل جہنم

روز قیامت Ú©Û’ خوف Ùˆ حشت اور حساب وکتاب اور میزان Ùˆ صراط Ú©ÛŒ منزلوں Ú©Ùˆ Ø·Û’ کرنے Ú©Û’ بعد انسان Ú©Ùˆ ایک ھمیشگی جگہ پر پہنچادیا جائے گا اور  وہ یا تو جنت Ú©ÛŒ نعمتوں میں ھوگا یا جہنم Ú©Û’ دردناک عذاب میں۔

اول: جنت کی صفت، اہل جنت اور اس کی نعمتیں

جنت Ú©ÛŒ صفت:  جنت وہ جگہ Ú¾Û’ جس Ú©Ùˆ  خدا Ú©ÛŒ معرفت حاصل کرنے والے اور اس Ú©ÛŒ عبادت کرنے والے مومنین ،متقین اور صالحین Ú©Û’ لئے خداوندعالم Ù†Û’ آمادہ کررکھا Ú¾Û’ØŒ اس Ú©ÛŒ نعمتیں ھمیشہ ھمیشہ Ú©Û’ لئے ھیں اور یہ ھمیشہ باقی رہنے والی جگہ Ú¾Û’ØŒ یھی ”دار البقاء“ اور ”دار السلامة“ Ú¾Û’ جہاں نہ موت Ú¾Û’ اور نہ کوئی پریشانی Ùˆ مصیبت اور نہ Ú¾ÛŒ مرض Ùˆ آفت، اور نہ Ú¾ÛŒ کوئی غم Ùˆ غصہ ØŒ نہ Ú¾ÛŒ کوئی حاجت Ú¾Û’ اور نہ Ú¾ÛŒ محتاجگی، یہ غنیٰ اور سعادت کا گھر Ú¾Û’ ،یہ عظمت Ùˆ کرامت کا گھر Ú¾Û’ØŒ یہاں نہ کوئی بیماری Ú¾ÙˆÚ¯ÛŒ اور نہ Ú¾ÛŒ تھکن،یہاں پر اہل بہشت Ú©ÛŒ خواہش Ú©Û’ مطابق ہر چیز موجود ھوگی، اور وہ یہاں ھمیشہ رھیں گے،اہل بہشت خدا Ú©Û’ ھمسایہ اور اس Ú©Û’ اولیاء اور اس Ú©Û’ دوست اور اہل کرامت Ú¾ÙˆÚº Ú¯Û’Û”[193]

اہل جنت:< اٴُوْلَئِکَ ہُمْ الْوَارِثُونَ  الَّذِینَ یَرِثُونَ الْفِرْدَوْسَ ہُمْ فِیہَا خَالِدُونَ >[194]

”درحقیقت یھی وہ وارثان جنت ھیں جو فردوس کے وارث بنیں گے اور اس میں ھمیشہ ھمیشہ رہنے والے ھیں “۔

خداوندعالم Ù†Û’ جنت الفردوس میں جانے والوں Ú©Û’ صفات بیان کئے ھیں:  وہ ایمان لانے والے اور عمل صالح کرنے والے ھیں، وہ اپنے خدا سے ڈرنے والے ھیں، وہ خداورسول پر ایمان لانے والے ھیں، وہ اللہ Ùˆ رسول Ú©ÛŒ اطاعت کرنے والے ھیں، وہ مصیبتوں پر صبر کرنے والے ھیں، وہ نماز قائم کرنے والے ھیں، وہ خدا Ú©Û’ عطا کردہ رزق سے مخفی طور پر اور ظاہر بظاہر خیرات کرنے والے ھیں۔

 ÙˆÛ شہدا اور صدیقین ھیں، وہ اپنے پروردگار Ú©ÛŒ عظمت Ú©Û’ سامنے ڈرنے والے اور ھوائے نفس پر کنٹرول کرنے والے ھیں، وہ کہتے ھیں کہ ھمارا رب اللہ Ú¾Û’ اور پھر اس پر قائم رہتے ھیں، وہ راہ خدا میں ہجرت کرتے ھیں اس Ú©Û’ بعد قتل ھوجاتے ھیں یا مرجاتے ھیں، وہ خدا Ú©Û’ مخلص بندے ھیں، وہ خدا Ú©ÛŒ آیات پر ایمان رکھتے ھیںاور مسلمان ھیں، وہ لوگ اپنے مومن Ùˆ صالح آباء Ùˆ اجداد، ازواج اور ذریت Ú©Û’ ساتھ جنت میں رھیں Ú¯Û’ ØŒ وہ اپنے نفس Ú©ÛŒ حفاظت کرنے والے ھیں ØŒ وہ از غیب اپنے پروردگار سے ڈرنے والے ھیں اور قلب سلیم رکھتے ھیں۔[195]

حضرت امیر المومنین علیہ السلام نے درج ذیل آیت:

< وَسِیقَ الَّذِینَ اتَّقَوْا رَبَّہُمْ إِلَی الْجَنَّةِ زُمَرًا>[196]

(’ ’اور جو لوگ اپنے پر وردگار سے ڈرتے تھے وہ گروہ بہشت کی طرف (اعزازو اکرام )سے بلائے جائیں گے“۔)کے سلسلے میں اہل جنت کے دنیا میں صفات بیان کرتے ھوئے فرمایا:

”قد اُمِن العذاب ،وانقطع العتاب، وزُحزحوا عن النار،واطماٴنّت بھم الدار ،ورضوا المثوی والقرار،الذین کانت اٴعمالھم فی الدنیا زاکیة،واٴعینھم باکیة،وکان لیلھم فی دنیاھم نہاراً،تخشّعا واستغفاراً، وکان نہارھم لیلاً توحّشاً وانقطاعاً،فجعل الله لھم الجنة مآباً،والجزاء ثواباً،وکانوا اٴحق بھاواٴہلہا، فی ملک دائم،ونعیم قائم “[197]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next