منازل الآخرت



نیز ارشاد خداوندی ھوتا ھے:

< مَا یَکُونُ مِنْ نَجْوَی ثَلاَثَةٍ إِلاَّ ہُوَ رَابِعُہُمْ وَلاَخَمْسَةٍ إِلاَّ ہُوَ سَادِسُہُمْ وَلاَاٴَدْنَی مِنْ ذَلِکَ وَلاَاٴَکْثَرَ إِلاَّ ہُوَ مَعَہُمْ اٴَیْنَ مَا کَانُوا ثُمَّ یُنَبِّئُہُمْ بِمَا عَمِلُوا یَوْمَ الْقِیَامَةِ إِنَّ اللهَ بِکُلِّ شَیْءٍ عَلِیمٌ >[150]

”جب تین (آدمیوں )کا خفیہ مشورہ ھوتا ھے تو وہ (خدا) ان کا ضرور چوتھا ھے اور جب پانچ کا (مشورہ) ھوتا ھے تو وہ ان کا چھٹا ھے اور اس سے کم ھوں یا زیادہ اور چاھے جہاں کھیں ھوں وہ ان کے ساتھ ضرور ھوتا ھے پھر جو کچھ وہ (دنیامیں ) کرتے رھے قیامت کے دن ان کو اس سے آگاہ کر دے گا بیشک خدا ہر چیز سے خوب واقف ھے“۔

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں:

”اتقوا معاصی اللہ فی الخلوات ،فان الشاھد ھو الحاکم“۔[151]

”تنہائی میں بھی خدا کی نافرمانی سے ڈرو کہ جو دیکھنے والا ھے وھی فیصلہ کرنے والاھے“ ۔

ب: انبیاء اور اوصیاء الٰھی:  قرآن کریم Ú©ÛŒ آیات اس بات پر دلالت کرتی ھیں کہ خداوندعالم Ú©Û’ سامنے ہر نبی اپنی امت Ú©Û’ اعمال پر گواھی دے گا،اور ھمارا نبی اکرم محمد مصطفی  ﷺاپنی امت Ú©Û’ اعمال Ú©ÛŒ گواھی دیں Ú¯Û’ØŒ جیسا کہ خداوندعالم ارشاد فرماتاھے: 

< فَکَیْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ کُلِّ اٴُمَّةٍ بِشَہِیدٍ وَجِئْنَا بِکَ عَلَی ہَؤُلاَءِ شَہِیدًا>[152]

”بھلا اس وقت کیا حال ھوگا جب ھم ہر گروہ کے گواہ طلب کریں گے اور (اے محمد) تم کو ان سب پر گواہ کی حیثیت میں طلب کریں گے“۔

نیز خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next