منازل الآخرت



حضرت امیر المومنین علیہ السلام فرماتے ھیں:

”سائق یسوقھا الی محشر ھا ،و شھید یشھد علیھا بعملھا“۔[161]

”انسان کے لئے قیامت کی طرف ایک(فرشتہ) ہکانے والا ھے اور ایک گواہ ھے جو روز قیامت اس کے اعمال کی گواھی دے گا“۔

د: اعضاء Ùˆ جوارح:   خداوندعالم قیامت میں بعض مقامات پر انسان Ú©Û’ منہ پر مہر لگادے گا اور خود انسان Ú©Û’ ہاتھ اور تمام اعضاء Ùˆ جوارح ان سے کئے ھوئے اعمال Ú©ÛŒ گواھی دیں Ú¯Û’ØŒ جیسا کہ ارشاد ھوتا Ú¾Û’:

< یَوْمَ تَشْہَدُ عَلَیْہِمْ اٴَلْسِنَتُہُمْ وَاٴَیْدِیہِمْ وَاٴَرْجُلُہُمْ بِمَا کَانُوا یَعْمَلُونَ >[162]

”جس دن ان کے خلاف ان کی زبانیں اور ان کے ہاتھ اور ان کے پاوٴں ان کی کارستانیوں کی گواھی دیںگے“۔

یہاں پر اعضاء و جوارح کی بُرائیوں پر گواھی سے مراد انھیں (اعضاء ) کے لحاظ سے ھوگی پس جو گناہ انسان نے زبان سے کئے ھیں جیسے کسی پر قذف، جھوٹ کی تھمت لگانا یا کسی کی غیبت کرنا وغیرہ تو ان کی گواھی خود زبان دے گی، (یعنی اس زبان کی مہر ہٹالی جائے گی) اور اگر دوسرے اعضاء و جوارح سے گناہ کئے ھیں جیسے چوری، چغل خوری کے لئے جانا یا تھمت وغیرہ کے لئے جانا تو انسان کے دوسرے اعضاء گواھی دیں گے“۔[163]

ھ: نامہ اعمال: جیساکہ ھم نے پہلے بھی ذکر کیا کہ انسان کے تمام اعمال و اقوال فرشتوں کے ذریعہ نامہ اعمال میں لکھے جاتے ھیں، جیسا کہ خداوندعالم ارشاد فرماتا ھے:

<وَإِنَّ عَلَیْکُمْ لَحَافِظِینَ کِرَاماً کَاتِبِینَ یَعْلَمُونَ مَا تَفْعَلُونَ>[164]

”حالانکہ تم پر نگہبان مقرر ھیں بزرگ(فرشتے سب باتوں کے)لکھنے والے (کراماً کاتبین )جو کچھ تم کرتے ھو وہ سب جانتے ھیں “۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next