منازل الآخرت



”وذلک یوم یجمع اللہ فیہ الاولین والاخرین ،لنقاش الحساب و جزاء الاعمال، خضوعا، قیاما، قد الجمھم العرق ،و رجفت بھم الارض، فاحسنھم حالاً من وجد لقدمیہ موضعا ولنفسہ متسعاً “۔[114]

”(روز قیامت) وہ دن ھوگا جب پروردگار اوّلین و آخرین کو دقیق ترین حساب اور اعمال کی جزا کے لئے اس طرح جمع کرے گا کہ سب خضوع و خشوع کے عالم میں کھڑے ھوں گے، پسینہ ان کے دہن تک پھونچا ھوگا اور زمین لرز رھی ھوگی، بہترین حال اس کا ھوگا جو اپنے قدم جمانے کی جگہ حاصل کرلے گا اور جسے سانس لینے کا موقع مل جائے گا“۔

حضرت امام صادق علیہ السلام سے مروی ھے کہ آپ نے فرمایا:

”مثل الناس یوم القیامة اذا قاموالرب العالمین ،مثل السھم فی القرب ،لیس لہ من الارض الا موضع قدمہ کالسھم فی الکنانة ،لا یقدر ان یزول ھاھنا ولا ھا ھنا“۔[115]

”انسان روز قیامت اس طرح اپنے پروردگار Ú©Û’ سامنے حاضر ھوگا جیسے پہلو میں تیر، کہ صرف Ú©Ú¾Ú‘Û’ ھونے Ú©ÛŒ جگہ ھوگی، جس  طرح ترکش میں تیر ھوتا Ú¾Û’ کہ وہ ادھر آسکتا Ú¾Û’ اور نہ اُدھر جاسکتا ھے“۔

تمام لوگ اپنے رب کے فیصلہ کے منتظر ھوں گے وہاں پر نہ مال کام آئے گا اور نہ مقام، اور نہ نھی ان کی کوئی چیز پوشیدہ ھوگی:

< یَوْمَئِذٍ تُعْرَضُونَ لاَتَخْفَی مِنْکُمْ خَافِیَة>[116]

”اس دن تم سب کے سب (خدا کے سامنے )پیش کئے جاوٴ گے اور تمہاری کوئی پوشیدہ بات چھپی نھیں رھے گی“۔

مخفی چیزیں ظاہر ھوجائیں گی، اور سب راز کھل جائیں گے:

<یَوْمَ تُبْلَی السَّرَائِرُ>[117]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next