منازل الآخرت



جب معصوم سے < وَاللهُ سَرِیعُ الْحِسَابِ>[142] (”اور خدا بہت جلد حساب لینے والا ھے “۔) کے بارے میں سوال کیا گیا تو فرمایا کہ اس سے مراد پلک جھپکتے ھی خداوندعالم حساب کرلے گا یا ایک روایت کے مطابق بکری کو دوہنے کے برابر وقت میں حساب کرے گا۔[143]

حضرت امام صادق سے درج ذیل آیہ شریفہ کے بارے میں سوال کیا:

< فِی یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہُ خَمْسِینَ اٴَلْفَ سَنَةٍ >[144]

”ایک دن میں ،جس کا اندازہ پچاس ہزار سال کا ھوگا“۔

تو امام علیہ السلام نے جواب دیا:

”لو ولی الحساب غیر اللہ لمکثوا فیہ خمسین الف سنة من قبل ان یفرغوا ،واللہ سبحانہ یفرغ من ذلک فی ساعة“۔[145]

”اگر اللہ کے علاوہ کوئی دوسرا حساب کرے تو واقعاً وہ پچاس ہزار سال سے پہلے حساب نھیں کرسکے گا، لیکن خداوندعالم ایک ساعت میں تمام مخلوق کے حساب و کتاب سے فارغ ھوجائے گا“۔

حضرت امیرے المومنین علی علیہ السلام سے سوال کیا گیا کہ اتنی کثیر مخلوق کا کس طرح حساب کرے گا تو امام علیہ السلام نے فرمایا:

”کما یرزقھم علی کثرتھم “ قیل: فکیف یحاسبھم ولایرونہ۔؟ قال: ”کما یرزقھم ولا یرونہ“۔[146]

”جس طرح وہ ان کی کثرت کے باوجود ان کو رزق دیتا ھے“،سوال کیا گیا کہ خدا کس طرح حساب کرے گا حالانکہ وہ ان کو دیکھ بھی نھیں رھاھوگا؟ تو امام علیہ السلام نے فرمایا: ”جس طرح ان کو رزق پہنچاتا ھے اور ان کو دیکھنے کی ضرورت نھیں ھوتی“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next