منازل الآخرت



”(یارکھو!) دنیا میں ہر شے کا سننا اس کے دیکھنے سے عظیم تر ھوتا ھے او رآخرت میں ہر شے کا دیکھنا اس کے سننے سے بڑھ چڑھ کر ھوتا ھے لہٰذا تمہارے لئے دیکھنے کے بجائے سننا اور غیب کے مشاہدہ کے بجائے خبر ھی کو کافی ھوجانا چاہئے“۔

قیامت کے مواقف (قیام کی جگہ) زیادہ ھوں گی اور دیر دیر تک کھڑا ھونا پڑے گا، جس کے مختلف مقامات ھیں، جیسا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام فرماتے ھیں:

”حاسبوا انفسکم قبل ان تحاسبوا علیھا ،فان للقیامة خمسین موقفا،کل موقف مقدارہ الف سنة“، ثم تلا قولہ تعالیٰ:< تَعْرُجُ الْمَلَائِکَةُ وَالرُّوحُ إِلَیْہِ فِی یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہُ اٴَلْفَ سَنَةٍ>[98]

”اپنے نفس کا حساب کرو قبل اس کے تمہارا حساب کیا جائے، کیونکہ قیامت کے پانچ موقف ھوں گے، اور ہر موقف ایک ہزار سال کا ھوگا، اس کے بعد آنحضرت نے اس آیت کی تلاوت فرمائی:

”جس طرف فرشتے اور روح الامین چڑھتے ھیں (اور یہ) ایک دن میں (اتنی مسافت طے کرتے ھیں ) جس کا اندازہ ہزار برس کا ھوگا“۔

قارئین کرام !ھم ذیل میں قیامت کے مواقف کو بیان کرتے ھیں کہ جب صور پھونکی جائے گی اور اس کو یا جنت میں سعادت اور کامیابی یا جہنم میں بدبختی کا پیغام سنایا جائے گا:

۱۔ صور پھونکا جائے گا: جیسا کہ ارشاد الٰھی ھے:

< وَنُفِخَ فِی الصُّورِ فَصَعِقَ مَنْ فِی السَّمَاوَاتِ وَمَنْ فِی الْاٴَرْضِ إِلاَّ مَنْ شَاءَ اللهُ>[99]

”اور( جب پہلی بار )صور پھونکا جائے گاتو جو لوگ آسمانوں میں ھیں اور جو لوگ زمین میں ھیں (موت سے) بیھوش ھو کر گر پڑیںگے (ہاں) جس کو خدا چاھے(وہ البتہ بچ جائے گا)“۔

نیز ارشاد الٰھی ھوتا ھے:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next