منازل الآخرت



”جہنم Ú©Û’ سات دروازے ھیں، اس Ú©Û’ چند طبقہ ھیں جس کا سب سے نیچے کا طبقہ جہنم Ú¾Û’ØŒ اس Ú©Û’ اوپر ”لظی“ Ú¾Û’ اس Ú©Û’ اوپر ”حطمہ“ Ú¾Û’ ”اس Ú©Û’ اوپر ”سقر“ Ú¾Û’ØŒ اس Ú©Û’ اوپر ”جحیم“ Ú¾Û’ اس Ú©Û’ اوپر ”سعیر“  Ú¾Û’ اور اس Ú©Û’ اوپر ”ہاویہ“ ھے“

ایک روایت میں اس طرح آیا ھے کہ سب سے نیچے والے حصہ کا نام ”ہاویہ“ ھے اور سب سے اوپر والے طبقہ کا نام ”جہنم“ ھے“۔

نیز حضرت جہنم کی وصف کرتے ھوئے فرماتے ھیں:

”فاحذروا ناراً قعرھا بعید،و حرھا شدید،و عذابھا جدید ،دارلیس فیھا رحمة،ولا تسمع فیھا دعوة ، ولا تفرج فیھا کربة“۔[214]

” اس جہنم سے ڈرو جس کی گہرائی بہت دور تک ھے اور اس کی گرمی بے حد شدید ھے اور اس کا عذاب بھی برابر تازہ ھوتا رھے گا، وہ ایساگھر ھے جہاں نہ رحمت کا گذر ھے اور نہ وہاں کوئی فریاد سنی جاتی ھے، اور نہ کسی رنج و غم کا کوئی امکان ھے۔۔۔“۔

اہل نار:  < اٴُوْلَئِکَ الَّذِینَ اشْتَرَوْا الضَّلاَلَةَ بِالْہُدَی وَالْعَذَابَ بِالْمَغْفِرَةِ فَمَا اٴَصْبَرَہُمْ عَلَی النَّارِ>[215]

”یھی وہ لوگ ھیں جنھوں نے ہدایت کے بدلے گمراھی مول لی اور بخشش (خدا)کے بدلے عذاب ،پس وہ لوگ دوزخ کی آگ کوکیونکر برداشت کریں گے“۔

قرآن کریم کی آیات سے یہ بات واضح ھوجاتی ھے کہ خداوندعالم نے جہنم کو کفار،راہ خدا کو مسدود کرنے والے اور کفر کی حالت میں مرنے والوں کے لئے آمادہ کررکھا ھے، نیز ان مشرکین کے لئے جنھوں نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک قرار دیا ھے، اور منافقین، متکبرین، ظالمین، طغیان کرنے والے، خدا و رسول کی تکذیب کرنے والے اور خدا و رسول کی نافرمانی کرنے والے، اور حدود خدا سے تجاوز کرنے والے، اس کی عبادت سے منھ موڑنے والے، اور خدا کے راستہ کو مسدود کرنے والے، ذکر خدا سے اعراض کرنے والے،اس کے حضور میں پیش نہ ھونے کی امیدنہ رکھنے والے، روز قیامت کا انکار کرنے والے، دنیاوی زندگی اس کی زرق و برق اور اس پر اطمینان کرنے والے، اور دنیا کو آخرت پر ترجیح دینے والے، برائیوں اورخطاؤں سے بھرے ھوئے، دین خدا سے پھرنے والے اور کفر پر مرنے والے، مال حرام کھانے والے، یا یتیموں کا مال کھانے والے، کسی مرد مومن کو ناحق قتل کرنے والے، سونے چاندی (اور مال دو لت) جمع کرکے ان کو راہ خدا میں خرچ نہ کرنے والے، ظلم و ستم کے بانی اور سردار اور نماز کو ترک کرنے والوں کے لئے جہنم تیار کررکھا ھے۔[216]

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ھیں:

”انی سمعت رسول اللہ  یقول:یوتی یوم القیامہ بالامام الجائر ولیس معہ نصیر ولا عاذر فیلقی فی نار جھنم ۔فیدورفیھا کما تدورالرحی ،ثم یربط فی قعرھا“۔[217]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next