منازل الآخرت



ندامت سے اپنے ہاتھ کاٹ رھاھے اور اس چیز سے کنارہ کش ھونا چاہتا ھے جس کی طرف زندگی بھر راغب تھا اب یہ چاہتا ھے کہ کاش جو شخص اس سے اس مال کی بنا پر حسد کررھاتھا یہ مال اُس کے پاس ھوتا اور اس کے پاس نہ ھوتا۔ اس کے بعد موت اس کے جسم میں مزید دراندازی کرتی ھے اور زبان کے ساتھ کانوں کو بھی شامل کرلیتی ھے کہ انسان اپنے گھروالوں کے درمیان نہ بول سکتا ھے اور نہ سُن سکتا ھے، ہر ایک کے چہرہ کو حسرت سے دیکھ رھاھے ، ان کی زبان کی جنبش کو بھی دیکھ رھاھے لیکن الفاظ نھیں سن سکتا ۔

اس کے بعد موت اور چپک جاتی ھے، توکانوں کی طرح آنکھوں پر بھی قبضہ ھوجاتا ھے، اور روح جسم سے پرواز کرجاتی ھے اب وہ گھروالوں کے درمیان ایک مُردار ھوتا ھے، جس کے پہلو میں بیٹھنے سے بھی وحشت ھونے لگتی ھے اور لوگ دور بھاگنے لگتے ھیں، یہ اب نہ کسی رونے والے کو سہارا دے سکتا ھے اور نہ کسی پکارنے والے کی آواز پر آواز دے سکتا ھے، لوگ اسے زمین کے ایک گڑھے تک پہنچادیتے ھیں اور اسے اس کے اعمال کے حوالہ کردیتے ھیں کہ ملاقاتوں کا سلسلہ بھی ختم ھوجاتا ھے۔

لیکن بعض اعمال صالحہ جیسے صلہ رحم، والدین کے ساتھ نیکی کرنا وغیرہ حالت احتضار کے وقت مشکل آسان کرتے ھیں، جیسا کہ حضرت امام صادق علیہ السلام نے فرمایاھے:

”من احب ان یخفف الله عز وجل عنہ سکرات الموت ،فلیکن لقرابتہ وصولاً،وبوالدیہ باراً۔۔۔“۔[19]

”جو شخص چاہتا ھے کہ خداوندعالم سکرات موت اور اس سختیوں کو آسان کردے تو اس کو چاہئے کہ صلہ رحم کرے اور اپنے والدین کے ساتھ نیکی اور احسان کرے“۔

Û³Û”  قبض روح : احادیث میں بیان ھوا Ú¾Û’ کہ انسان Ú©ÛŒ جان Ú©Ù†ÛŒ اس Ú©Û’ اعمال Ú©Û’ لحاظ سے آسانی سے یا سختی Ú©Û’ ساتھ ھوگی، وہ مومنین جن کا ایمان راسخ Ú¾Û’ØŒ جنھوں Ù†Û’ اپنے اعضاء Ùˆ جوارح Ú©Ùˆ گناھوں سے روکا Ú¾Û’ØŒ ان Ú©Ùˆ لقاء پروردگار Ú©ÛŒ آرزو رہتی Ú¾Û’ØŒ تو ملائکہ رحمت ان Ú©ÛŒ روح بہت آسانی سے قبض کریں Ú¯Û’ØŒ لیکن کفار جن Ú©Ùˆ دنیا Ù†Û’ دھوکہ میں ڈال دیا Ú¾Û’ØŒ اور فسق Ùˆ فجور Ú©Û’ دلدل میں پھنس گئے ھیں، نیز لقاء پروردگار سے روگرانی کرتے ھیں تو عذاب Ùˆ غضب Ú©Û’ فرشتے ان Ú©ÛŒ روح شدت اور سختی سے قبض کرتے ھیں۔

حضرت امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ھیں:

”ان آیة الموٴمن اذا حضرہ الموت ان یبیض وجھہ اشد من بیاض لونہ ،و یرشح جبینہ ،و یسیل من عینیہ کھیئة الدموع ،فیکون ذلک آیة خروج روحہ ،وان الکافر تخرج روحہ سلاًمن شدقہ کزبد البعیر۔۔۔“۔[20]

”جان کنی کے عالم میںمومن کی نشانی یہ ھے کہ اس کے چہرے کا رنگ سفید ھوجاتا ھے، اس کی پیشانی سے پسینہ جاری ھوجاتا ھے اس کی آنکھوں سے آنسوؤں کا سیلاب جاری ھوجاتا ھے، پس روح نکلنے کی یھی نشانیاں ھیں، لیکن کافر کی روح بڑی سختی سے اس طرح نکالی جاتی ھے جیسے اونٹنی کے دودھ سے گھی نکالا جاتا ھے“۔

قارئین کرام!  احادیث معصومین علیھم السلام سے یہ بات ظاہر ھوتی Ú¾Û’ کہ مذکورہ قاعدہ (جان Ú©Ù†ÛŒ میں سختی اور آسانی سے کسی Ú©Û’ ایمان یا کفر کا پتہ لگانا)مسلم نھیں Ú¾Û’ ،کیونکہ اگر کسی شخص Ú©ÛŒ جان Ú©Ù†ÛŒ سختی Ú©Û’ ساتھ ھورھی Ú¾Ùˆ تو وہ عذاب میں مبتلا Ú¾Û’ اور جس Ú©ÛŒ آسانی سے روح Ù†Ú©Ù„ جائے وہ ثواب اور اکرام Ú©ÛŒ حالت میں Ú¾Û’ØŒ کیونکہ کبھی مومن Ú©ÛŒ روح سختی سے قبض Ú©ÛŒ جاتی Ú¾Û’ تاکہ یہ سختی اس Ú©Û’ گناھوں کا کفارہ بن جائے، اور وہ آخرت میں پاک ھوکر جائے، اور کبھی کبھی کافر Ú©ÛŒ روح آسانی سے Ù†Ú©Ù„ جاتی Ú¾Û’ تاکہ اس Ú©ÛŒ نیکیوں Ú©ÛŒ جزا دنیا Ú¾ÛŒ میں مل جائے[21]ØŒ جیسا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے سوال کیا گیا کہ Ú¾Ù… دیکھتے ھیں کہ کسی کافر Ú©ÛŒ روح آسانی سے اس حال میں Ù†Ú©Ù„ جاتی Ú¾Û’ کہ ØŒ وہ باتیں کررھاتھا ہنس رھاتھا ØŒ اور مومنین Ú©Û’ لئے بھی ایسا Ú¾ÛŒ ھوتا Ú¾Û’ØŒ بہر حال Ú¾Ù… کس طرح مومنین اور کفار میں سکرات موت اور سختیوں کا اندازہ لگائیں؟ تب امام علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next