منازل الآخرت



”کیا تم یہ گمان کرتے ھو کہ خداوندعالم کی اس آیت سے تمام اہل قبلہ مراد ھیں، واقعاً یہ بہتان ھے کہ جس کی گواھی دنیا میں ایک صاع خرمہ کے بارے میں قبول نہ ھو خداوندعالم روز قیامت اس کو گواہ قرار دے، اور اس کی تمام گزشتہ امتوں کے بارے میں گواھی قبول کرے، ہرگز خدا نے (تمام اہل قبلہ) کاارادہ نھیں کیا ھے، یعنی وہ امت جس پر ملت ابراھیم علیہ السلام کی پیروی کرنا واجب ھے،(ترجمہ آیت:)”تم اچھے گروہ ھو کہ لوگوں کی ہدایت کے واسطے پیدا کئے گئے ھو“۔ وہ امت وسطیٰ ھے اور یھی لوگوں کی ہدایت کے واسطہ بہترین افراد ھیں“۔

حضرت امام باقر علیہ السلام سے مروی ھے :

”نحن الا مة الوسطی ، ونحن شھداء اللہ علی خلقہ،و حججہ فی ارضہ“۔[158]

”ھم امت وسطیٰ ھیں، ھم اللہ کی طرف سے لوگوں پر گواہ ھیں اور زمین پر اس کی حجت ھیں“۔

ج۔ ملائکہ اور فرشتے:  خداوندعالم Ù†Û’ ہر انسان Ú©Û’ لئے دو فرشتوں Ú©Ùˆ مقرر کیا Ú¾Û’ کہ ھمیشہ اس Ú©Û’ ساتھ رھیں اور اس Ú©Û’ تمام اعمال کولکھتے رھیں، جیسا کہ خداوندعالم ارشاد فرماتا Ú¾Û’:

< إِذْ یَتَلَقَّی الْمُتَلَقِّیَانِ عَنْ الْیَمِینِ وَعَنْ الشِّمَالِ قَعِیدٌ مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلاَّ لَدَیْہِ رَقِیبٌ عَتِیدٌ>[159]

”جب (وہ کوئی کام کرتا ھے تو )دولکھنے والے (کراماً کاتبین)جو(اس کے) داہنے بائیں بیٹھے ھیں لکھ لیتے ھیں کوئی بات اس کی زبان پر نھیں آتی مگر ایک نگہبان اس کے پاس تیار رہتا ھے “۔

یھی ملائکہ روز قیامت انسان کے کئے اعمال (چاھے وہ نیک اعمال ھوں یا بُرے اعمال) کی گواھی دیں گے، ارشاد خداوندعالم ھے:

< وَنُفِخَ فِی الصُّورِ ذَلِکَ یَوْمُ الْوَعِیدِ وَجَاءَ تْ کُلُّ نَفْسٍ مَعَہَا سَائِقٌ وَشَہِیدٌ۔>[160]

”اور صور پھونکا جائے گایھی (عذاب کے )وعدہ کا دن ھے اور ہر شخص (ھمارے سامنے اس طرح )حاضر ھوگا کہ اس کے ساتھ ایک (فرشتہ )ہنکا نے والا ھوگا اور ایک (اعمال کا)گواہ“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 next