امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



اب ميں چاہتا ہوں کہ اس مسئلے کو تھوڑي وضاحت کے ساتھ بيان کروں ۔

ميرے محترم بہن بھائيو! پيغمبر اکرم  يا کوئي رسول جب بھي خدا Ú©ÙŠ طرف سے آتا ہے تو اسلامي احکامات کا ايک مجموعہ ليکر آتا ہے Û” اِن ميں سے بعض احکامات انفرادي ہوتے ہيں تاکہ انسان اپني اصلاح کرے اور بعض اجتماعي ہوتے ہيں تاکہ دنيائے بشر Ú©Ùˆ آباد کرے، انسانوں Ú©ÙŠ صحيح سمت ميں راہنمائي کرے اور انساني معاشرے Ú©Ùˆ ايک صحيح نظام Ú©Û’ ذريعے قائم رکھے Û” يہ انفرادي Ùˆ اجتماعي احکامات ايک مجموعے Ú©ÙŠ Ø´Ú©Ù„ ميں ہوتے ہيں کہ جنہيں’’ اسلامي نظام ‘‘کہا جاتا ہے Û”

قرآن؛ رسول اکرم  Ú©Û’ قلب مقدس پر نازل ہوا اور حضرت ختمي مرتبت  نماز ØŒ روزہ، زکات، انفاق، حج، گھريلو زندگي Ú©Û’ احکامات، انفرادي رابطے Ùˆ تعلقات ØŒ جہاد في سبيل اللہ ØŒ تشکيل حکومت، اسلامي معيشت، حاکم اور عوام کا رابطہ اور حکومت Ú©ÙŠ نسبت عوام Ú©Û’ وظائف Ú©Û’ احکامات Ù„Û’ کر آئے اِن تمام احکامات Ú©Ùˆ ايک مجموعے Ú©ÙŠ Ø´Ú©Ù„ ميں بشريت Ú©Û’ سامنے پيش کيا اور سب Ú©Û’ سامنے بيان فرمايا Û”

’’مَا مِن Ø´ÙŽÙŠ ئٍ يُقَرِّبُکُم مِنَ الجَنَّۃِ ÙˆÙŽ يُبَاعِدُکُم مِنَ النَّارِ اِلَّا وَقَد نَہَيتُکُم عَنہُ ÙˆÙŽ اَمَر تُکُم بِہِ‘‘ Ù¡ ؛’’کوئي ايسي چيز نہيں جو تمہيں جنت سے قريب کرے اور جہنم سے دور کرے مگر يہ کہ ميں Ù†Û’ تمہيں اُس کا Ø­Ú©Ù… نہ ديا ہو اور اُس سے منع نہ کيا ہو‘‘ Û” حضرت ختمي مرتبت  Ù†Û’ اُن تمام چيزوں Ú©Ùˆ بيان کيا کہ جو انسان اور ايک انساني معاشرے Ú©Ùˆ سعادت Ùˆ خوش بختي تک پہنچا سکتي ہيں؛ نہ صرف يہ کہ بيان کيا بلکہ اُن پر عمل بھي کيا اور اُنہيں نافذ بھي کيا Û”

 

اب جب پيغمبر اکرم  Ú©ÙŠ حيات مبارکہ ميں اسلامي حکومت اور اسلامي معاشرہ تشکيل

پاگيا ،اسلامي اقتصاديات Ú©Ùˆ متعارف Ùˆ نافذ کرديا گيا، اسلامي جہاد Ù†Û’ اپني جڑيں مضبوط کرکے اسلامي حکومت Ú©Ùˆ دوام بخشا اور زکات Ù†Û’ معاشرے پر سايہ کرليا اور يوں روئے زمين پر ايک حقيقي اسلامي ملک اور اسلامي نظام حکومت Ù†Û’ جنم ليا Û” اب اِس اسلامي نظام کا مدير اور رسول اکرم  Ú©Û’ چلائے ہوئے کارواں کا رہبرو ہادي وہ ہوگا جو اُن Ú©ÙŠ جگہ پر بيٹھے گا Û”

 

پيغمبر اسلام کا بتايا ہوا راستہ

رسول اکرم  کا بتاياہوا راستہ بہت واضح اور روشن ہے لہٰذا اِس معاشرے اور اِس سے تعلق رکھنے والے ہر ہر فرد Ú©Ùˆ چاہيے کہ اِسي راستے پر قدم اٹھائے ØŒ اِسي راستے پر Ø¢Ú¯Û’ بڑھے اور اِسي راستے سے اپنے ہدف Ùˆ مقصد تک پہنچے Û” اگر اسلامي معاشرے Ú©ÙŠ حرکت اِسي راستے پر اور اسي سمت Ùˆ سو ميں ہو تو اُس وقت اُس معاشرے سے تعلق رکھنے والے تمام انسان اپنے کمال تک پہنچ جائیں گے؛وہ نيک اور فرشتہ صفت انسان بن جائيں Ú¯Û’ ØŒ

معاشرے سے ظلم و ستم کا خاتمہ ہوجائے گا ، معاشرے کو برائيوں ، فساد ، اختلافات ، فقر وافلاس اورجہالت کے



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next