امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



اور اُس سے مقابلے کيلئے ضروري اقدامات ميں غلطي کريں!

ہر زمانے ميں اسلامي معاشرے کيلئے ايک خاص قسم کي ذمہ داري معين ہے کہ جب دشمن اور باطل قوتوں کا محاذ، عالم اسلام اور مسلمانوں کو اپنے نشانے پر لے آئے تو کيا کيا جا ئے؟ اگر ہم نے دشمن کي شناخت ميں غلطي

-----------

١ بحار الانوار، جلد ٤٤، صفحہ ٣٢٩ ٢ بحار الانوار، جلد ٤٤، صفحہ ٣٨٢

کي اور اُس جہت کو تشخيص نہيں دے سکے کہ جہاں سے اسلام اور مسلمانوں کو خسارہ اٹھانا پڑے گا اور جہاں سے اُن پر حملہ کيا جائے گا تو نتيجے ميں ايسا نقصان و خسارہ سامنے آئے گا کہ جس کا ازالہ کرنا ممکن نہيں ہوگا اور بہت بڑي فرصت ہاتھ سے نکل جائے گي۔

بحيثيت امت مسلمہ آج ہماري ذمہ داري ہے کہ پوري ملت اسلاميہ اور اپني عوام کيلئے اپني اِسي ہوشياري، توجہ، دشمن شناسي اور وظيفے کي تشخيص کو ہر ممکن طريقے سے اعليٰ درجہ تک پہنچانے کيلئے اپني تمام صلاحيتوں کو بروئے کار لائيں ۔

آج اسلامي حکومت کي تشکيل اور پرچم اسلام کے لہرائے جانے کے بعد ايسے امکانات اور فرصت کے لمحات مسلمانوں کے اختيار ميں ہيں کہ تاريخ اسلام ميں اُس کے آغاز سے لے کر آج تک جس کي مثال نہيں ملتي۔ آج ہميں کوئي حق نہيں کہ شناخت دشمن اور اُس کے حملے کي جہت سے آگاہي ميں غلطي کريں ۔

يہي وجہ ہے کہ اسلامي انقلاب کي کاميابي کے آغاز سے لے کر آج تک امام خميني۲ اور اُن کي راہ پر قدم اٹھانے والي شخصيات کي يہي کوشش رہي ہے کہ يہ معلوم کيا جائے کہ موجودہ دنيا ميں مسلمانوں، ايران کے اسلامي معاشرے ، حق اور عدل و انصاف کو قائم کرنے ميں دشمن کي کون سي سازش اور چال سب سے زيادہ خطرناک ہے!

گذشتہ سالوں کي طرح آج بھي (انقلاب اسلامي کو اُس کے بلند وبالا مقصد و ہدف کي طرف پيش قدمي سے روکنے کيلئے عالمي کفر و استکبار کي طرف سے دشمني ، حملے اور تمام تر خطرات اپنے عروج پر ہيں! يہ وہ بزرگترين خطرہ ہے جو اسلام اور مسلمانوں کو لاحق ہے ۔ صحيح ہے کہ ايک معاشرے کے اندروني اختلافات اور ضعف و کمزوري،دشمن کے حملے کي زمين ہموار کرتے ہيں ليکن دشمن اپنے مد مقابل افراد کي اِسي ضعف و کمزوري کو اپنے تمام تر وسائل اور امکانات کے ساتھ ايک صحيح و سالم معاشرے پر تھونپ ديتا ہے لہٰذا ہميں اِس بارے ميں ہرگز غلطي کا شکار نہيں ہونا چاہيے ۔ آج اسلامي معاشرے کي حرکت کي جہت کو عالمي استکبار سے مقابلے اور اُس کي بيخ کني کي جہت ميں ہونا چاہيے کہ جس نے اپنے پنجوں کو پوري دنيا ئے اسلام ميں گاڑا ہو اہے ۔ ١

--------



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next