امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



البتہ تاريخ کے مختلف ادوار ميں مختلف زمانے آتے ہيں ،ايک وہ زمانہ ہے کہ جب شرائط پوري ہوں اور ايک وہ زمانہ ہے کہ جب حالات مناسب ہوں ۔ امام حسين کے دور ميں بھي حالات اور شرائط مناسب تھے اور ہمارے زمانے ميں بھي۔ امام خميني۲ نے بھي وہي کام انجام ديا کہ جو امام حسين نے انجام ديا تھا کيونکہ دونوں کا ہدف ايک ہي تھا ۔

جب ايک انسان ايک ہدف کے حصول کيلے قدم اٹھاتا ہے اور چاہتا ہے کہ ايک ظالم حکومت اور باطل کے خلاف قيام کرے؛ کيونکہ وہ چاہتا ہے کہ اسلام، اسلامي معاشرے اور اسلامي نظام کو اُس کے صحيح راستے پر لوٹا دے تو ايک وقت ايسا ہوتا ہے کہ جب وہ قيام کرتا ہے تو اُسے حکومت مل جاتي ہے، يہ اِس قيام کي ايک صورت ہے کہ جو الحمدللہ ہمارے زمانے ميں سامنے آئي۔ ايک وقت وہ ہے کہ جب وہ قيام کرتا ہے تو وہ حکومت تک نہيں پہنچتا ليکن درجہ شہادت پر فائز ہوتا ہے ۔

کيا اِس دوسري صورت ميں اِس وظيفے پر عمل کرنا واجب نہيں ہے؟ کيوں نہيں؛واجب ہے، گرچہ وہ شہيد ہي کيوں نہ ہوجائے ۔ يہاں ايک اور سوال پيش آتا ہے کہ کيا اِس صورت ميں کہ جب وہ اپنے وظيفے کي ادائيگي ميں درجہ شہادت کو پالے تو اُس کے قيام کا کيا فائدہ ہے؟ جواب يہ ہے کہ کوئي فرق نہيں پڑتا؛ اِس قيام اور اِس حکومت کي دونوں صورتوں ميں اُس کے قيام کا فائدہ ہے، خواہ وہ درجہ شہادت پر فائز ہو يااُسے حکومت ملے ۔ فرق يہ ہے کہ دونوں کا فائدہ الگ الگ ہے ليکن ہر صورت ميں قيام کرنا اور قدم اٹھانا چاہيے ۔

 

سيد الشہدا نے پہلي بار يہ قدم اٹھايا

يہ وہ کام تھا کہ جسے سيد الشہدا نے انجام ديا اور آپ ٴ وہ پہلي شخصيت تھے کہ جس نے پہلي بار يہ قدم اٹھايا ۔ آپ سے قبل يہ کام انجام نہيں ديا گيا تھا کيونکہ زمانہ رسالت ميں نہ يہ بدعتيں تھيں اور نہ امير المومنين کے دور امامت ميں يہ انحرافات وجود ميں آئے تھے يا اگر کچھ مقامات ميں انحرافات تھے بھي تو اُن کے خلاف قيام کي شرائط پوري نہيں تھيں اور نہ ہي حالات مناسب تھے ۔ليکن امام حسين کے دور امامت ميں يہ دونوں چيزيں موجود تھيں ۔ تحريک حسيني کي حقيقت يہي جاندار نکتہ ہے ۔

پس ہم اِس طرح خلاصہ کرسکتے ہيں کہ امام حسين نے اِس ليے قيام کيا کہ اُس عظيم واجب کو انجام دے سکيں جو اسلامي نظام اور اسلامي معاشرے کو ازسر نو تعمير کرنے يا اسلامي معاشرے ميں انحرافات کے مقابلے ميں قيام کرنے سے عبارت ہے ۔ يہ عظيم کام؛ قيام اور امر بالمعروف اور نہي عن المنکر کے ذريعہ ممکن ہے بلکہ انحرفات کا راستہ روکنا خود امر بالمعروف اور نہي عن المنکر کا زندہ مصداق ہے ۔ البتہ يہ کام کبھي حکومت و اقتدار پر اختتام پذير ہوتا ہے کہ امام حسين اِس کيلئے تيار تھے اور کبھي انسان کو درجہ شہادت تک پہنچا ديتا ہے اور سيد الشہدا نے خود کو اِس کيلئے بھي آمادہ کيا ہوا تھا ۔

 

حکومت يزيد سے اسلام کو زبردست خطرہ ہے

ہم کس دليل کي بنا پر يہ بات کہہ رہے ہيں ؟ ہم نے اِن تمام باتوں کو خود سيد الشہدا کے کلمات سے اخذ کيا ہے ۔ ہم نے امام حسين کے کلمات و ارشادات ميں سے چند عبارتوں کا انتخاب کيا ہے ۔

جب مدينے ميں وہاں کے حاکم وليدنے حضرت ٴ کو اپنے پاس بلاکر کہا کہ ’’معاويہ کا انتقال ہوگيا ہے اور آپ کو (نئے خليفہ کي) بيعت کرني چاہيے‘‘۔ حضرت سيد الشہدا نے اُسے جواب ديا : ’’نَنظُرُ وَ تَنظُرُونَ اَيُّنَا اَحَقُّ بِالبَيعَۃِ وَ الخِلَافَۃِ ‘‘ ١ ۔ آپ نے فرمايا کہ’’ صبح تک انتظار کرو ، ہم فکر کرتے ہيں کہ ہم (حسين اور يزيد )ميں سے کون خلافت اور بيعت کے لئے شائستہ ہے‘‘!

اگلے دن مروان نے جب امام حسين کو ديکھا تو کہنے لگا: ’’اے ابا عبداللہ، آپ اپنے آپ کو ہلاکت ميں کيوں ڈال رہے ہيں! خليفہ وقت سے آکر بيعت کيوں نہيں کرليتے؟ آپ اپني موت کا سامان تيار نہ کريں!‘‘ سيد الشہدا نے اُس کے جواب ميں يہ جملہ ارشاد فرمايا: ’’اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّا اِلَيہِ رَاجِعُونَ وَ عَلَي الاِسلَامِ السَّلَامُ، اِذ قَد بُلِيَتِ الاُمَّۃُ بِرَاعٍ مِثلَ يَزِيد ‘‘ ، ’’ہم اللہ کي طرف سے آئے ہيں اور ہميں لوٹ کر اُسي کي ہي طرف جانا ہے، جب يزيد جيسا شخص امت مسلمہ کا خليفہ بن جائے تو اسلام کو خدا حافظ کہہ دينا چاہيے‘‘، يعني اسلام پر فاتحہ پڑھ ليني چاہيے کہ جب يزيد جيسا (فاسق و فاجر) شخص اقتدار کو سنبھال لے اور اسلام يزيديت جيسي موذي بيماري ميں مبتلا ہوجائے! يہاں يزيد کي ذات کا مسئلہ نہيں ہے بلکہ جو بھي يزيد جيسا ہو ٢ ۔ حضرت سيد الشہدا يہ کہنا چاہتے ہيں کہ پيغمبر اکرم کے بعد سے ليکر اب تک جو ہوا وہ سب قابل تحمل تھا ليکن اب خود اصل دين اور اسلامي نظام (اور اُس کي بنياديں) نشانے پر ہيں اور يزيد جيسے کسي بھي شخص کي حکومت کرنے سے اسلام نابود ہوجائے گا ۔يہي وجہ ہے کہ اس انحراف کا خطرہ بہت زيادہ ہے کيونکہ يہاں خود اسلام خطرے ميں ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next