امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



سُنَنِکَ ‘‘ ٢ ،’’اورہمارا مقصد يہ ہے کہ تيرے فرائض وسنت اور احکام پر عمل کيا جائے‘‘؛ يہ ہے امام حسين کا

---------------

١ و ٢ حوالہ سابق

ہدف! اب ايسے موقع پر ايک گوشے سے ايک شخص کھڑا ہو جو نہ صرف اسلامي تعليمات سے آشنا نہيں ہے بلکہ امام حسين کے کلمات حتيٰ عربي لغت کي الف ب سے بھي واقف نہيں ہے، امام حسين کے ہدف کے بارے ميں لب گشائي کرے کہ امام حسين نے فلاں ہدف کيلئے قيام کيا تھا(کہ جس کا امام حسين کے ہدف سے سرے ہي سے کو ئي تعلق نہيں ہے)! تم يہ بات کہاں سے اور کس دليل کي بنا پرکہہ رہے ہو؟! يہ سيد الشہدا کاا رشاد فرمايا ہوا جملہ ہے کہ ’’و يُعمَلَ وَبِفَرَائِضِکَ وَاَحکَامِکَ وسُنَنِکَ‘‘ ، يعني امام حسين اپني اور اپنے زمانے کے پاکيزہ ترين اور صالح انسانوں کي جانوں کو صرف اِ س ليے قربان کررہے ہيں لوگ احکام دين پر عمل کريں، آخر کيوں؟ اِس ليے کہ دنيا و آخرت کي سعادت ،احکام دين پر عمل کرنے ميں مضمر ہے ، اِس ليے کہ عدل وانصاف، احکام دين پر عمل کرنے سے ملتا ہے اور اِس ليے کہ حريت و آزادي، احکام دين پر عمل کرنے سے وابستہ ہے ۔ اِن لوگوں کوآزادي کہاں سے نصيب ہوگي؟ انسان ،احکام دين کے سائے ميں ہي اپني تمام خواہشات کو پاسکتا ہے ۔ ١

-----------

١ محرم کي آمد سے قبل علمائ اور مبلغين سے خطاب 12/4/2000

 

کربلا ميں پوشيدہ اسرار و رُموز

 

١۔عوام کے سوئے ہوئے ضميروں کي بيداري



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next