امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



گي‘‘۔ اِ س بارے ميں آيات و روايات بہت زيادہ ہيں ليکن ميں اِسے امام حسين کے قول کي روشني ميں بيان کرنا چاہتا ہوں ۔

--------

١ سورہ مائدہ / ٥٤

امام حسين Ù†Û’ پيغمبر اکرم  Ú©ÙŠ اِس قول Ú©Ùˆ لوگوں Ú©Û’ سامنے بيان کيا کہ يہ پيغمبر  Ù†Û’ فرمايا ہے تو کيا خود پيغمبر اکرم  Ù†Û’ بھي اِس Ø­Ú©Ù… الٰہي پر عمل کيا تھا؟ نہيں کيا تھا؛کيونکہ يہ Ø­Ú©Ù… الٰہي اُس وقت قابل عمل ہے کہ جب معاشرہ منحرف ہوچکا ہو، اگرمعاشرہ انحراف کا شکار ہوجائے تو اُس کا علاج کرنا چاہيے اور اُس بارے ميں خداوند عالم Ù†Û’ ايک خاص Ø­Ú©Ù… جاري کيا ہے Û” ايسے معاشروں کيلئے کہ جہاں معاشرتي انحراف Ùˆ بگاڑ اِس حد تک Ø¢Ú¯Û’ بڑھ جائے کہ يہ اصل اسلام اور اُس Ú©ÙŠ تعليمات سے انحراف کا سبب بنے تو اِس مقام پر خداوند عالم Ù†Û’ ايک Ø­Ú©Ù… نازل کيا ہے Ø› خداوند عالم Ù†Û’ انسان Ú©Ùˆ کسي بھي مسئلے ميں بغير Ø­Ú©Ù… Ú©Û’ نہيں چھوڑا ہے Û”

حضرت ختمي مرتبت  Ù†Û’ خود اِس Ø­Ú©Ù… خدا Ú©Ùˆ بيان فرمايا ہے يعني قرآن Ùˆ حديث Ù†Û’ اِس Ø­Ú©Ù… Ú©Ùˆ بيان کيا ہے ليکن پيغمبر  خود اِس Ø­Ú©Ù… پر عمل درآمد نہيں کرسکے!آخر کيا وجوہات تھيں کہ پيغمبر Ù†Û’ خود جس Ø­Ú©Ù… Ú©Ùˆ

بيان فرمايا خود اُس پر عمل نہيں کرسکے ØŸ وجہ يہ ہے کہ ِاس Ø­Ú©Ù… الٰہي پر اُس وقت عمل کيا جاتا ہے کہ جب معاشرہ منحرف ہو جائے Û” رسول اکرم  Ú©Û’ عہد رسالت اورامير المومنين Ú©Û’ عہد ولايت Ùˆ امامت ميں مسلمان معاشرہ اتنا نہيں بگڑا تھا کہ اِس Ø­Ú©Ù… پر عمل کرنے Ú©ÙŠ نوبت آئے Û” اِسي طرح امام حسن Ú©Û’ دورميں بھي کہ جب ظاہري حکومت، معاويہ Ú©Û’ ہاتھ ميں تھي اور اِس اجتماعي انحراف Ú©ÙŠ بہت سے نشانياں ظہور پذير ہوگئي تھيں ليکن اِس Ú©Û’ باوجود اِس مرحلے تک نہيں پہنچي تھيں کہ جہاں پورے اسلام Ú©ÙŠ نابودي کا خطرہ پيش آتا Û”

يہ کہا جاسکتا ہے کہ ايک خاص زمانے ميں ايسي کوئي صورتحال پيش آئي ہو ليکن اُس وقت اِس حکم الٰہي پر عمل کرنے کي فرصت نہ ملي ہو يا موقع مناسب نہ ہو۔ يہ حکم الٰہي جو اسلامي احکامات کا ايک جزئ ہے اور اِس کي اہميت خود حکومت سے کسي بھي طرح کم نہيں ہے؛ اِس ليے کہ حکومت کا مطلب ہے معاشرے کي مديريت۔ اگر معاشرہ بتدريج اپني راہ سے خارج ہوکر خرابي کا شکار ہوجائے اور حکم خدا تبديل ہوجائے اور ہمارے پاس اِس خراب حالت کو بدلنے کيلئے کوئي حکم اور منصوبہ بندي موجود نہ ہو تو ايسي حکومت کا کيا فائدہ؟!

 

منحرف معاشرے کو اُس کي اصلي راہ پر پلٹانے کے حکم کي اہميت

پس معلوم ہوا کہ منحرف معاشرے کو اُس کي اصلي راہ پر پلٹانے کے حکم کي اہميت خود حکومت کے حکم ا ور اُس کي اہميت سے کسي بھي طرح کم نہيں ہے ۔ شايديہ بھي کہا جاسکتا ہے کہ اِس حکم کي اہميت خود کفار سے جہا د کرنے سے بھي زيادہ ہے؛يہ بھي کہنا ممکن ہے کہ اِس حکم کي اہميت ايک اسلامي معاشرے ميں ايک معمولي قسم کے امر بالمعروف اور نہي عن المنکر سے بھي زيادہ ہے؛ حتي ہم يہ بھي کہہ سکتے ہيں کہ شايدمنحرف معاشرے کو اُس کے راستے پر پلٹانے کا حکم خداوند عالم کي طرف سے عظيم فرائض اور واجبات اور حج سے بھي زيادہ ہے ۔

ليکن سوال يہ ہے کہ اِس حکم کي اہميت کيوں زيادہ ہے؟ جواب يہ ہے کہ درحقيقت يہ حکم اسلام کو کہ جب وہ فنا کے قريب ہو يا ختم ہوگيا ہو، زندہ کرنے کا ضامن ہے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next