امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



(مترجم)

قرآن Ú©ÙŠ صدا ئيںبلند ہوتي تھي اور پيغمبر اکرم  بہ نفس نفيس خود اپني تاثير گزار صدا اور لحن سے آيات الٰہي Ú©Ùˆ لوگوں کيلئے تلاوت کرتے تھے اور عوام Ú©Ùˆ ہدايت Ú©Û’ ذريعہ انہيں بہت تيزي سے راہ ہدايت پر گامزن کرتے تھے Û”

اب پچاس سال بعد کيا ہوگيا کہ يہي معاشرہ اور يہي شہر، اسلام سے اتنے دور ہوگئے کہ حسين ابن علي جيسي ہستي يہ ديکھتي ہے کہ ِاس معاشرے کي اصلاح و معالجہ ، سوائے قرباني کے کسي اور چيز سے ممکن نہيں ۔ يہي وجہ ہے کہ يہ قرباني پوري تاريخ ميں اپني مثل و نظير نہيں رکھتي ہے ۔ آخر کيا وجوہات تھيں اور کيا علل و اسباب تھے کہ جو اِن حالات کا پيش خيمہ بنے؟ مقام عبرت يہ ہے ۔

 

دوسري عبرت :اسلامي معاشرے کي آفت وبيماري

موجودہ زمانے ميں ہميں چاہيے کہ اِس جہت و زاويے سے غور وفکر کريں ۔ آج ہم بھي ايک اسلامي معاشرہ رکھتے ہيں،ہميں تحقيق کرني چاہيے کہ اُس اسلامي معاشرے کو کون سي آفت و بلا نے آگھيرا تھا کہ جس کے نتيجے ميں يزيد اُس کا حاکم بن بيٹھا تھا ( اور لوگ اُسے ديکھتے اور جانتے بوجھتے ہوئے بھي خاموش تھے)؟ آخر کيا ہوا کہ امير المومنين کي شہادت کے بيس سال بعد اُسي شہر ميں کہ جہاں امير المومنين حکومت کرتے تھے اور جو آپ کي حکومت کا مرکز تھا، اولاد علي کے سروں کو نيزوں پر بلند کرکے پھرايا جاتا ہے (اور آل نبي کي خواتين کو قيدي بناکر اُسي شہر کے بازاروں اور درباروں ميں لايا جاتا ہے)؟ !

کوفہ کو ئي دين سے بيگانہ شہر نہيں تھا، يہ کوفہ وہي شہر ہے کہ جہاں کے بازاروں ميں امير المومنين اپنے دور حکومت ميں تازيانہ اٹھا کر چلتے تھے اور مسلمانوں کو امر بالمعروف اور نہي عن المنکر کيا کرتے تھے؛ رات کي تاريکي ميں غريبوں اور مسکينوں کي مدد کرتے ، پردئہ شب ميں مسجد ِکوفہ ميں علي کي مناجات اور صدائے تلاوت قرآن بلند ہوتي تھي اورآپٴ دن کي روشني ميں ايک مقتدر قاضي کي مانند حکومت کي باگ دوڑ کو سنبھالتے تھے ۔ آج اکسٹھ ہجري ميں يہ وہي کوفہ ہے کہ جہاں آل علي کي خواتين کو قيدي بناکر بازاروں ميں پھرايا جارہا ہے!!اِن بيس سالوں ميں يہ کيا ہوا تھا کہ حالات يہاں تک پہنچ گئے تھے!

 

١۔ اصلي عامل؛معاشرتي سطح پر پھيلنے والي گمراہي اور انحراف

اگر ايک معاشرے ميں ايک بيماري موجود ہو تو وہ بيماري اُس معاشرے کوکہ جس Ú©Û’ حاکم پيغمبر اکرم  اور امير المومنين جيسي ہستياںہیں، صرف چند دہائيوں ميں اُن خاص حالات سے دوچار کردے تو سمجھناليناچاہيے کہ يہ بيماري بہت ہي خطرناک ہے، لہٰذا ہميں بھي اِس بيماري سے ڈرنا اور خوف کھانا چاہيے Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next