امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



١ علما سے خطاب، ٧/ ٥/١٣٧١

 

قيام کربلا کا فلسفہ

روز اربعين امام حسين کي زيارت ميں ايک بہت ہي پُر معنٰي جملہ موجود ہے اور وہ يہ ہے کہ’’ وَ بَذَلَ مُھجَتَہُ فِيکَ لِيَستَنقِذَ عِبَادَکَ مِنَ الجَھَالَۃِ وَحَيرَۃِ الضَّلَالَۃِ ‘‘ ٢ ،امام حسين کي فدا کاري اور شہادت کے فلسفے کو اِس ايک جملے ميں سمو ديا گيا ہے ۔اِس جملے ميں ہم کہتے ہيں کہ ’’بار الھا! تيرے اِس بندے _ حسين ابن علي _ نے اپنے خون کو تيري راہ ميں قربان کرديا تاکہ تيرے بندوں کو جہالت سے باہر نکالے اوراُنہيں گمراہي ميں حيرت و سردگرداني سے نجات دے‘‘۔ ديکھئے کہ يہ کتنا پُر معنٰي جملہ ہے اور کتنے ہي عظيم مفاہيم اِس ايک جملے ميں موجود ہيں ۔

مسئلہ يہ ہے کہ بشريت ہميشہ شيطاني ہاتھوں ميں بازيچہ بني رہي ہے، بڑے چھوٹے شيطانوں کي ہميشہ سے يہي کوشش رہي ہے کہ اپنے مقاصد تک رسائي کيلئے انسانوں اور قوموں کو قربان کرديں ۔ آپ نے تاريخ ميں اِن تمام حالات و واقعات کو خود ديکھا ہے اور جابر و ستمگر سلاطين کے حالات زندگي ، قوموں سے اُن کي روش و برتاو ، موجودہ دنيا کي حالت زار اور بڑي طاقتوں کے سلوک کا آپ نے بہ چشم ديد مشاہدہ کيا ہے ۔ انسان ، شيطاني مکرو فريب کے نشانے پر ہے لہٰذا اِس انسان کي مدد کرني چاہيے اور بندگان الٰہي کي فرياد رسي کے اسباب فراہم کرنے چاہئيں تاکہ وہ خود کو جہالت کے اندھيروں سے نجات دے سکيں اور حيرت و سرگرداني سے خود کو باہرنکال سکيں ۔

وہ کون ہے کہ جو ہلاکت کي طرف گامزن بشريت کي نجات کيلئے اپنے دست نجات کو پھيلائے ؟ وہ لوگ تو اِس سلسلے ميں ايک قدم بھي آگے نہيں بڑھائيں گے جو اپني خواہشات نفساني اور شہوتوں کے اسير و غلام ہيں کيونکہ يہ لوگ خود گمراہ ہيں،لہٰذا جو لوگ اپني خواہشات کے اسير و غلام ہوں وہ بشريت کو کيسے نجات دے سکتے ہيں؟! يہ نجات دہندہ کوئي ايسا فردہو جو اِن سب کو نجات سے ہمکنار کرے يا لطف الٰہي اُن کے شامل حامل ہو اور اُن کا

 

٢ زيارت اربعين، مفاتيح الجنان

ارادہ مستحکم ہوجائے تاکہ خود کو خواہشات و شہوات کي اسيري کي زنجيروں سے رہائي دلاسکيں ۔ وہ ذات جو بشر کو نجات ورہائي دے اُسے درگذر کا مالک ہونا چاہيے تاکہ ايثار و فداکاري سے کام لے سکے اور اپني شيطاني شہوت و خواہشات کو چھوڑ دے، اپني انانيت ، خود پرستي، خود خواہي، حرص ، ہوا وہوس، حسد، بُخل اور ديگر برائيوں کي قيد سے باہر آکر گمراہي ميں سرگرداں بشريت کي نجات کيلئے شمع روشن کرسکے ۔

 

امام حسين کا ہدف اور اُس کي راہ ميں حائل رکا وٹيں

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next