امام حسين علیہ السلام دلُربائے قلوب



١ و ٢ بحار الانوار، جلد ٤٤، ص ٣٢٩

ہيں کہ انسان حکومت تک پہنچتا ہے اور زمام قدرت کواپنے ہاتھ ميں لے ليتا ہے اور کبھي ايسا ہوتا ہے وہ يہ کام نہيں کرسکتا بلکہ يہ کام غير ممکن ہوجاتاہے اور وہ درجہ شہادت پر فائز ہوتا ہے ليکن دونوں صورتوں ميں اُس کا قيام اصلاح کے عمل کيلئے ہوتاہے ۔

اِس کے بعد امام حسين فرماتے ہيں کہ’’ اُرِيدُ اَن آمُرَ بِالمَعرُوفِ وَاَنہٰي عَنِ المُنکَرِ وَاُسِيرُ بِسِيرَۃِ جَدِّ وَ اَبِ ‘‘ ١ ۔’’ميں چاہتا ہوں کہ امر بالمعروف کروں اور نہي عن المنکر انجام دں اور ميں اپنے نانا اور بابا کي سيرت پر قدم اٹھانا چاہتا ہوں‘‘۔ اصلاح کا ايک مصداق امر بالمعروف اور نہي عن المنکر ہے ۔

سيد الشہدا نے مکے ميں دو گروہوں کو خط لکھے ، ايک بصرہ کي اہم شخصيات کو اور دوسرا کوفہ کے اہم افراد کو۔ بصرہ کي اہم شخصيات کے نام جو آپ نے خط لکھا ہے اُس ميں اِ س طرح تحرير فرمايا ہے: ’’ وقَد بَعَثَ

رَسُولِي اِلَيکُم بِھٰذَا الکِتَابِ وَاَنَا اَدعُوکُم اِلٰے کِتَابِ اللّٰہِ و سُنَّۃِ نَبِيِّہِ فَاِنَّ سَنَّۃَ قَد اُمِيتَت وَالبِدعَدَّ اُوحِيَت فَاِن تَسمَعُوا قَولِي اَھدِيکُم اِلٰي سَبِيلِ الرِّشَادِ ‘‘۔

’’ميرا نمائندہ ميرے خط Ú©Û’ ساتھ تمہارے پاس آيا ہے اور ميں تم لوگوں Ú©Ùˆ کتاب خدا اور اُس Ú©Û’ رسول  Ú©ÙŠ سنت Ú©ÙŠ طرف دعوت ديتا ہوں Û” بے Ø´Ú© سنتِ رسول Ú©Ùˆ زندہ درگور کرديا گيا ہے اور زمانہ جاہليت Ú©ÙŠ بدعتوں Ùˆ خرافات Ú©Ùˆ زندہ کرديا گيا ہے، اگر تم ميري پيروي کرو تو ميں تم Ú©Ùˆ راہِ راست Ú©ÙŠ ہدايت کروں گا ۔‘‘ يعني ميں بدعتوں Ú©Ùˆ ختم کرنا اور سنتِ رسول  کا احيائ چاہتا ہوں کيونکہ حاکمان وقت Ù†Û’ سنت Ú©Ùˆ مردہ اور بدعتوں Ú©Ùˆ زندہ کرديا ہے Û” اگر تم لوگ ميري بات مانو اور ميرے پيچھے قدم اٹھاو تو جان لو کہ ہدايت کا راستہ صرف ميرے پاس ہے، ميں ايک بہت بڑا فريضہ انجام دينا چاہتا ہوں کہ جو اسلام، سنتِ رسول  اور اسلامي نظام Ú©Û’ احيائ سے عبارت ہے Û”

 

اسلامي حاکم ، معاشرے ميں کتاب خدا کو نافذ کرے

اہل کوفہ کے نام آپ نے اپنے مکتوب ميں تحرير فرمايا:’’ فلعمرِ ما الاِمَامُ اِلَّا الحَاکِمُ بِاالکِتَابِ

-------

١ حوالہ سابق



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 next