اسلامى بيداري



اس مخالفت كى دوسرى وجہ انگريزوں كو رويٹر كا اختيار عطا كيا جانا تھا _ علماء دين بالخصوص ملا على كنى كى نظر ÙƒÛ’ مطابق حكومت كى جانب سے اغيار كو رعايتيں اور اختيارات دينے سے انكى ايران ميں زيادہ سے زيادہ مداخلت كا راستہ ہموار ہوجاتا تھا_(2) ناصر الدين شاہ اور سپہسالار ÙƒÛ’ فرنگستان سے واپسى سے پہلے يہ اعتراضات سامنے آئے تو انہوں Ù†Û’ بادشاہ سے خط ÙƒÛ’ ذريعے مطالبہ كيا كہ سپہسالار كو ايران نہ لائے  _ يہ

--------------------------

1) حامد الگار ، سابقہ حوالہ ،ص 236_

2) حسين آباديان، انديشہ دينى ضد ريم در ايران ، ص 50_ 49_

326

خطوط بادشاہ كو رشت ميں موصول ہوئے ناصر الدين شاہ Ù†Û’ مجبوراً سپہسالار كو صدارت سے معزول كيا اور گيلان كا حاكم مقرر كيا اور اسكے بغير تہران ميں داخل ہوا (1) كيونكہ علماء Ù†Û’ بادشاہ كو خبردار كيا تھا كہ سپہسالار كو معزول نہ كرنے كى صورت ميں وہ سب ايران سے Ú†Ù„Û’ جائيںگے  _ بادشاہ Ù†Û’ يہ مطالبہ تسليم كرتے ہوئے تہران ميں داخل ہونے ÙƒÛ’ بعد ملا على كنى كى زيارت كيلئے حاضر ہوا اور مراتب احترام بجالايا تا كہ علماء كى ناراضگى كم ہو ،حاج ملا على كنى كا سپہسالار سے طرز عمل قاجاريہ دور ميں دينى اداروں اور شيعہ علماء كى قاجارى حكومت ÙƒÛ’ اراكين سے طرز عمل كى تنباكو كى تحريك سے پہلے كى واضح ترين مثال تھى (2)

سپہسالار كے حوالے سے علماء كے سخت طرز عمل كى ايك وجہ يہ بھى تھى كہ سپہسالار عدليہ كے وزير كے عنوان سے يہ كوشش كر رہا تھا كہ شرعى قاضى و مرجع كے عہدوں پر مجتھدوں كے انتخاب كا اختيار حكومت كے پاس ہو (3) ملا على كنى كى قيادت ميں دينى قوتوں كے حكومت سے مسلسل ٹكراؤ كى وجہ سے آخر كار ويٹر كى رعايت و اختيار كولغو كرديا گيا _ (4)

حاج ملا على كنى كو اس زمانہ ميں رئيس المجتہدين كا لقب حاصل ہوا تھا وہ ان اقدامات كا مقابلہ كرتے تھے كہ جو دين ØŒ حكومت اور لوگوں كيلئے مضرہوں وہ ايك ماہر دينى سياست دان كى حيثت سے سيكولر اور دين مخالف روشن فكر حضرات ÙƒÛ’ افكار اور اقدامات پر گہرى نظر ركھتے تھے اور انكا مقابلہ كيا كرتے تھے  _ اس زمانہ ميں ايسے روشن خيال لوگوں ميںسے ملكم خان ناظم الدولہ اور فتحعلى خان آخوند زادہ كى طرف اشارہ كيا جاسكتا ہے كہ يہ افراد بھى سپہسالار ÙƒÛ’ مذہبى پاليسى سازوںكى حيثيت سے سيكولر افكار ونظريات پيش كرتے تھے اور اقدامات انجام ديتے تھے  _ (5) ميرزا ملكم خان كى بہت زيادہ كوشش تھى كہ ايك مذہبى شخصيت ÙƒÛ’ خول

-------------------------

1) احمد كسروى ، تاريخ مشروطہ ايران، ج 1، تہران، اميركبير ، ص 10_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 next