اسلامى بيداري



1) عباس جلجي، سابقہ ماخذ ، ص 123_

2) روح اللہ حسينيان، سابقہ ماخذ ، ص 127_ 126_

3) رسول جعفريان، سابقہ ماخذ ، ص 142_

4) محمد على زكريايي، سابقہ ماخذ ، ص 110_ 104_

5) صحيفہ نور، باسعى سازمان مدارك فرہنگى انقلاب اسلامى ، تہران، ج 1 ، ص 43_ 27_

6 ) رحيم روح بخش '' چند شہرى بودن جنبش ہاى معاصر ايران، بررسى قيام 15 خرداد، گفت و گو ،ش 29 ،ص 37_ 36_

354

ميں بہت كم لوگوں نے شركت كى _(1)

اسى دوران ايك اہم واقعہ 2 فروردين 1342 كا واقعہ تھا جسميںپہلوى حكومت Ù†Û’ مدرسہ فيضيہ قم اورمدرسہ طالبيہ تبريز ميں علماء پر حملہ كيا جسكے ضمن ميں ÙƒÚ†Ú¾ افراد قتل اور ÙƒÚ†Ú¾ زخمى ہوئے ،يہاں ايك دلچسپ نكتہ يہ ہے كہ پہلوى حكومت Ù†Û’ عوام كو فريب دينے كيلئے اس واقعہ كو اصلاحات ارضى ÙƒÛ’ مخالف علماء اور اسكے موافق كسانوں ÙƒÛ’ درميان نزاع قرار ديا _ اور كہا گيا كہ يہ كسان زيارت ÙƒÛ’ ليے قم آئے تھے اور علماء سے ٹكرا گئے  _ ليكن حكومت كا يہ اقدام بھى گذشتہ دين مخالف اقدامات كى مانند برعكس نتائج كا سبب قرار پايا _ پورے ملك ميں حكومت ÙƒÛ’ خلاف غصہ Ùˆ نفرت كى لہر چلى _ يہانتك كہ نجف اور كربلا ÙƒÛ’ حوزات سے رد عمل سامنے آيا اور ايران كى طرف ٹيلى گرافوں اور بيانات كا ايك سيلاب روانہ ہوا (2) سب سے شديد اللحن اعلان امام خمينى كى طرف سے صادر ہوا انكا يہ اعلان ''شاہ دوستى يعنى غارتگرى ''ÙƒÛ’ عنوان سے لوگوں ميں مشہور ہوا_(3)

تحريك كا ايك اور مرحلہ كہ جو تحريك كے آنے والے دور ميں ديگر مراحل ميں بہت زيادہ اہميت اور اثرات كا حامل تھا اور تاريخ معاصر كا بھى ايك مقطع شمار ہوتا ہے 15 خرداد 1342 كا قيام تھا_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 next