اسلامى بيداري



2) يہ نظام اب بھى دنيا ÙƒÛ’ بہت سے ممالك ميں رائج ہے جس ÙƒÛ’ تحت ملك ÙƒÛ’ ہر شہرى پر لازم ہے كہ وہ شناختى كارڈ لينے اور بعض دوسرے شہرى حقوق سے بہرہ مند ہونے ÙƒÛ’ ليے ايك يا دو سال گورنمنٹ يا فوج ÙƒÛ’ كسى بھى شعبے ميں ٹريننگ ÙƒÛ’ بعد خدمات سر انجام دے  _(مصحح)

3) مرجعيت در عرصہ اجتماع و سياست ، محمد حسين منظور الاجداد كى سعى سے ، تہران ، ص 225_ 320_

342

ميں تفرقہ ڈالتے ہوئے اور اپنے وعدہ پر عمل كيے بغير اس قيام كو ختم كرنے ميں كامياب ہوگئے اسى درميان ناگہان آيت اللہ نور اصفہانى كى قم ميں وفات نے بھى اس قيام كے بے نتيجہ اختتام ميں كردار ادا كيا _(1) اگر چہ بظاہر يہ كاوش بے نتيجہ محسوس ہوتى ہے ليكن مختلف شہروں كے علماء اور طلاب كا قم ميں اجتماع اور انكا باہمى معلومات اور نظريات ميں تبادلہ خيال اور اس احتجاج كى خبروں كى نشر و اشاعت سے مذہبى قوتوں كو يہ اميدملى كہ وہ آئندہ سالوں ميں بھى يہ جہاد جارى ركھ سكتے ہيں ،حقيقت ميںاس قسم كى تحريكيں ايسے ہمت و صبر كے پيدا ہونے كا باعث بنيں جو آئندہ دور ميں بڑے انقلاب كا سبب بنا تھا_

1307 شمسى سے ليكر 1320 شمسى تك كادور مذہبى قوتوں اور انكى فعاليت پر سب سے زيادہ دباؤ اورتنگى كا دور تھا اسى دوران آيت اللہ مدرس كو رضا شاہ كى حكومت كى مسلسل مخالفت كى بناء پر شہر خواف كى طرف شہر بدر كرديا گيااور آخر كار انہيں شہيد كرديا گيا _ (2)

رضا شاہ كى حكومت كا ايك اور اہم واقعہ مسجد گوہر شاد كا قيام تھا، 1314 ميں يہ واقعہ وقوع پذيرہوا _ مشہد ÙƒÛ’ ايك عالم آيت اللہ حسين قمى يورپى طرز كى سبك ٹوپيوںكے رواج پر اعتراض كيلئے تہران آئے تا كہ رضا شاہ تك اپنى شكايت پہنچائيں ليكن انہيںگرفتار كر ÙƒÛ’ جيل ميں ڈال ديا گيا ،انكى گرفتارى ÙƒÛ’ رد عمل ميں مشہد كى مسجد گوہر شاد ميں احتجاجى اجتماع ہوا كہ جو پوليس ÙƒÛ’ ہاتھوں لوگوںكے قتل عام پر ختم ہوا ،يہ حكومت پہلوى ÙƒÛ’ ہاتھوں 15 خرداد 1343 تك سب سے بڑا قتل عام ہے  _ مشہور واعظ شيخ محمد تقى بہلول افغانستان كى طرف فرار ہوگئے اور آيت اللہ قمى كو عراق كى طرف ملك بدر كرديا گيا ،ديگر علماء اور ÙƒÚ†Ú¾ مذہبى افراد كو گرفتار كر ÙƒÛ’ جيل ميں ڈالا گيا يا جلا وطن كرديا گيا (3)

مجموعى طور پر ايرانى معاشرہ پر رضا شاہ كى حكومت كا غير دينى طرز عمل لوگوں اور حكومت كے درميان فاصلے اور مذہبى قوتوں ميں شدت پسندى كے رحجان كے بڑھنے كا موجب بنااور مذہبى قوتوں كى فعاليت زير زمين

-----------------------

1) حاج شيخ عبدالكريم حائرى ، سابقہ ماخذ ، ص 88_ 87_

2) حميد بصيرت منش، سابقہ ماخذ ، ص 335_ 333_



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 next