اسلامى بيداري



كہنا يہ چاہيے اسلامى بيدارى كى تحريك ميں اوّل سے اب تك تغير و تبدل كے اس دورانيے ميں طہطاوى ، خيرالدين پاشا تيونسي، سيد جمال، محمد عبدہ، رشيد رضا اور سيد قطب بنيادى اور واضح فرق ركھتے ہيں اور ہم جوں جوں آگے بڑھيں تومبارزہ اور جہاد كى خصلت شدت اختيار كرتى ہوئي محسوس ہوتى ہے اور غربى ثقافت سے اقتباس كے رحجان سے جدا ہوجاتى ہے ،سيد قطب كے نظريات اسى اصول پسند اور جہادى رحجان كو بيان كرتے ہيں:

سيد قطب عصر حاضر ميں موجود تمام معاشروں كو جاہليت سے تعبير كرتے ہيں اور يورپى معاشروں كو ماڈرن جاہليت ÙƒÛ’ عروج سے تعبير كرتے ہيں يہيں سے ا نكے افكار كا گذشتہ اسلام پسند مفكريں ÙƒÛ’ نظريات سے اساسى فرق سامنے آتا ہے كہ جو يورپ كى برتر Ù‰ اور ترقى يافتہ تہذيب كو قبول كرتے تھے  _ سيد قطب Ù†Û’ كلمات'' ترقي'' اور ''پسماندگى '' كى از سر نوتعريف كى اور ترقى كيلئے جديد معيار اور ضابطوں سے آگاہ كيا_

سيد قطب اس بات پر تاكيد كرتے تھے كہ ترقى يافتہ معاشرہ Ùˆ ہ معاشرہ نہيں ہے كہ جو مادى ايجادات ميں سب سے بلند ہو بلكہ وہ معاشرہ ترقى يافتہ ہے كہ جو اخلاقى برترى كو آشكار كرے ،وہ معاشرہ جو علم Ùˆ فن ميں عروج پر ہے ليكن اخلاقيات ميں پست ہے وہ ايك پسماندہ معاشرہ ہے جبكہ وہ معاشرہ جو كہ اخلاقيات ميں سب سے بلند ہے اگر چہ علم اور مادى ايجادات ميں پيچھے ہے وہ ترقى يافتہ معاشرہ ہے  _(1)

امام خمينى (رہ) كى تحريك اسلامى اصول پسند رحجان كا عروج شمار ہوتى ہے كہ اسلامى جمہوريہ ايران كى تشكيل كى صورت ميں امام كى كاميابى سے متاثر ہو كرپورى دنيا ميں اسلامى تحريكوں نے قوت پكڑلي _ امام خمينى كا تفكراورنظريہ در حقيقت جداگانہ تشخص اور جديديت كا امتزاج تھا جبكہ اسلامى بيدارى كى تحريك كے گذشتہ قائدين مثلا سيد جمال ترقى اور جدت كے در پے تھے اور بعض جداگانہ اسلامى تشخص پر زور ديتے تھے ،امام

--------------------------

1) سيد قطب، معالم فى الطريق، دارالمشرق، بيروت ، قاہرہ ، 198، ص 116، 117، 61_ 60 دو رہيافت متفاوت، درجريان بازگشت بہ اسلام در جہان عرب _ ترجمہ دكتر سيد احمد موثقى ، فصلنامہ علوم سياسى ش 12، ص 274_

318

خمينى (رہ) جسطرح كہ جداگانہ اسلامى تشخص كو زندہ كرنے كے در پے تھے جديديت اور ترقى بھى انكى بحث و گفتگو ميں ايك خاص مقام كى حامل تھي _ ايسى ترقى كہ جو اسلامى تشخص كى حد بندى ميں تعريف ہوتى ہو_ امام كا سياسى نظريہ صرف اسلامى قالب اور صورت ميں پيش كيا گيا تھا اسى وجہ سے عالم اسلام ميں اسلام پسند تنظيموں اور تحريكوں ميںامام خمينى نے ايك خاص مقام اور ممتاز حيثيت پائي _ (1)

ايران ميں امام خمينى كى رہبرى ميں اسلامى انقلاب عالم اسلام ميں بہت سى اسلامى تحريكوں كے وجود ميں آنے اور بعض كى تقويت كا باعث بنا_

قوم پرستي، نيشنلزم اور لائيسزم ÙƒÛ’ زوال سے دنيائے اسلام ميں اسلام پسندوں كو قوت بڑھانے كا موقع ملا _ اسلامى انقلاب اور امام خمينى (رہ) ÙƒÛ’ افكار Ù†Û’ بھى انہيں بہت متاثر كيا ،عرب دنيا ميں اسلامى بيدارى كى تحريك ÙƒÛ’ قائدين ميں سيدقطب ÙƒÛ’ افكار كسى حد تك امام (رہ) ÙƒÛ’ نظريات ÙƒÛ’ قريب تھے  _ آيت اللہ خمينى (رہ) اور سيدقطب دونوں كى نظر ميں تمام مسائل كا حل اسلام كى فہم اور سمجھ بوجھ ميں تھا _ اور دونوں دنيا كو تقابل كى صورت ميں يعنى ''ہم ''اور ''وہ ''كى صورت ميں ملاحظہ كرتے تھے  _ آيت اللہ خميني(رہ) Ù†Û’ اس تقابل ÙƒÛ’ دونوں كناروں كو ''مستكبر ''اور '' مستضعف'' سے تعبير كيا جبكہ سيد قطب Ù†Û’ انہيں جاہليت اور اسلام سے تعبير كيا _ دونوں Ù†Û’ دنيا ÙƒÛ’ وہ مقامات جہاں اسلامى نظام حكومت موجود نہيں ہے ( ہم يہاں يہ بھى اضافہ كريںگے كہ وہ جگہ جہاں دينى طور Ùˆ اطوار رائج نہيں ہے) وہ جاہليت اور استكبار كا مقام ہے  _(2)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 next