هدیه مبلغین



    اسی طرح حضرت عیسٰی علیہ السلام Ú©Û’ زمانہ کاواقعہ ہے کہ وہ ایک گاؤں میں پہنچے ØŒ دیکھا انتہائی سر سبز اور شاداب ہے نہریں اورچشمے بہہ رہے . لوگوں Ù†Û’ حضرت عیسٰی علیہ السلام کا انتہائی اچھا استقبال کیا ØŒ بہت اچھے طریقے سے مہمان نوازی Ú©ÛŒ. جس سے آنحضرت سے بھی تعجب کیا . لیکن جب اسی گاؤں سے تین سال Ú©Û’ بعد گذرے تو کیا دیکھا : نہریں اور چشمے خشک ہو Ú†Ú©Û’ ہیں سارا سبزہ خشکی میں تبدیل ہو چکا ØŒ حیران ہو کر اپنے پروردگار سے سوال کیا: پالنے والے اتنی Ú©Ù… مدت میں یہ سب Ú©Ú†Ú¾ کیا ہو گیا . یہ بستی کیسے ویران ہو گئی ØŸ

وحی الہی نازل ہوئی اے عیسٰی ! اس بستی کے ویران ہونیکا سبب یہ ہے کہ ایک دن ایک بے نمازی اس بستی میں داخل ہوا اس نے اس کے چشمہ سے منہ ہاتھ دھویا جس کی نحوست کی وجہ سے چشمہ کا پانی بند ہو گیا ، دریا کی روانی رک گئی اور یوں یہ بستی ویران ہو گئی .اور اے عیسٰی سنو! جس طرح نماز نہ پڑھنے سے انسان کی آخرت تباہ ہو جاتی ہے اسی طرح اس کی دنیا بھی تباہ و برباد ہو جاتی ہے .

     یہ ہے نماز نہ Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ کا اثر ØŒ آج ہمارے مال میں برکت کیوں نہیں ہے؟  اس لئے کہ بڑا سے بڑا نمازی آپ دیکھ لیں خود نماز Ù¾Ú‘Ú¾ رہا لیکن بچوں Ú©ÛŒ نماز Ú©ÛŒ کوئی فکر نہیں.بیوی نماز Ù¾Ú‘Ú¾Û’ یا نہ Ù¾Ú‘Ú¾Û’ اسے اس سے کوئی غرض نہیں . جوان بیٹا نماز نہیں پڑھتا تو اسے کہنے Ú©Ùˆ تیار نہیں جبکہ اسی بیٹے Ú©ÛŒ دنیا بنانے Ú©Û’ لئے لاکھوں روپے خرچ کر رہا .

عزیزان گرامی ! دین مقدس اسلام نے آپ سے یہ نہیں کہا کہ اپنی نماز پڑھ لو اور بس . نہیں بلکہ اس نے تو اپنی نماز کا بھی حکم دیا اور ساتھ ساتھ اپنے بیوی بچوں کو بھی اس کا حکم دینے کا امر صادر فرمایا ہے . خدا وند متعال ہم سب کا شمار نماز یوں میں سے فرمائے اور اپنے گھر والوں، اپنے دوست احباب کو اس نیک کام کی طرف راغب کرنے کی توفیق عطا فرمائے.

ساتواں درس

فلسفہ اخلاق

 Ù‚ال رسول اللہ صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ وسلم :انّی بعثت لأُتمّم مکارم الأخلاق .

مؤمنین کرام  رسول مکرم اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کاارشاد مبارک ہے جس میں یہ فرما رہے کہ مجھے مکارم اخلاق Ú©Ùˆ کامل کرنے Ú©Û’ لئے مبعوث کیا گیا .اور یہ ایک حقیقت ہے کہ پیغمبر اسلامۖ اخلاق Ú©ÛŒ اس اعلٰی منزل تک پہنچے کہ ارشاد قدرت ہوا : انّک لعلٰی خلق عظیم.

(اے میرے رسول ) آپ اخلاق کے بلند مرتبہ پر فائز ہیں

    ØªÙˆ جس مکارم اخلاق Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Ùˆ رسالت کامقصد قرار دیا گیا اس سے مراد کیا ہے ØŸ امام صادق علیہ السلام ایک حدیث میں فرماتے ہیں : مکارم اخلاق دس چیزیں ہیں ان Ú©Û’ حاصل کرنے میں کوتاہی مت برتو . اس لئے کہ ممکن ہے ایک صفت بیٹے میں ہو مگر باپ میں نہ ہو یا  باپ میں ہو اور بیٹے میں نہ ہو .اور اسی طرح ممکن ہے کہ غلام میں تو پائی جاتی ہو مگر آزاد میں نہ ہو ØŒ اور وہ صفات یہ ہیں :((صدق مع الناس Ùˆ صدق Ùˆ اللسان Ùˆ أداء الأمانة صلة الرحم Ùˆ اقراء الضیف Ùˆ اطعام السائل Ùˆ المکافاة علی الصنایع Ùˆ التذمّم للجار Ùˆ التذمّم للصاحب Ùˆ رأسھنّ الحیاء))



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next