هدیه مبلغین



اور آپ کی مخالفت نہیں کروں گا . اس عالم نے کہا :پس جو کچھ میں انجام دوں اس کے بارے میں سوال مت کرنا یہاں تک کہ میں خود تمہیں اس آگاہ کروں .

     دونوں مل کرچلے ØŒ جب بھی جناب خضر کوئیغیرطبیعی یا خارق العادہ کام انجام دیتے حضرت موسٰی اعتراض کرنے لگتے .یہاں تک کہ وہ اپنے کام کا راز بتاتے. اتنے میں دو یتیم بچوں Ú©ÛŒ دیوار Ú©Û’ پاس پہنچے اور کہا : (( Ùˆ أمّا الجدار فکان لغلامین یتیمین فی المدینة Ùˆ کان تحتہ کنز لھما Ùˆ کان أبوھما صالحا فأراد ربّک أن یبلغا أشدّھما Ùˆ یستخرجا کنزھما رحمة من ربّک وما فعلتہ عن أمری ))

ترجمہ:اور یہ دیوار شہر کے دو بچوں کی تھی اور اس کے نیچے ان کا خزانہ دن تھا اور ان کا باپ ایک نیک بندہ تھا تو آپ کے پروردگار نے چاہا کہ یہ دونوں طاقت وتوانائی کی عمر تک پہنچ جائیں اور اپنے خزانے کو نکال لیں یہ سب تمہارے پروردگار کی رحمت ہے اور میں نے اپنی طرف سے کچھ نہیں کیا ہے.

      یہ آیت مجیدہ اس بات پر دلالت کر رہی ہے کہ ان دو یتیم بچوں Ú©Ùˆ خزانہ ملنے کا سبب ان Ú©Û’ آباؤ Ùˆ اجدادکا نیک وصالح ہونا تھا . اس آیت Ú©Û’ ذیل میں امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:(( انّ اللہ لیحفظ ولد المؤمن الی الف سنة Ùˆ ان الغلامین کان بینھماوبین ابویھماسبعمأة سنة))

بے شک خداوند متعال مومن کی نسل کوایک ہزارسال تک محفوظ رکھتا ہے اور ان دو یتیم بچوںاور ان کے والدین کے درمیان سات سو سال کا فاصلہ تھا .

     عزیزان گرامی ! آپ Ù†Û’ دیکھا کہ نیک اعمال کا اس دنیامیں ایک فائدہ یہ کہ انسان Ú©ÛŒ نسل نابود نہیں ہوتی اور اس Ú©ÛŒ واضح مثال خاندان رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا آج تک اور پھر قیامت تک باقی رہنا ہے جبکہ بنو امیہ اور بنو عباسیہ Ù†Û’ اپنے سارے خزانے لٹوا دیئے تاکہ کسی طرح محمد Ùˆ آل محمد(ع) کا نام مٹا سکیں .لیکن یہ آل محمد Ú©ÛŒ عبادت Ùˆ بندگی پردگار کا نتیجہ تھا کہ دنیا Ú©ÛŒ کوئی طاقت طاقت نہ تو ان Ú©Ùˆ مٹا سکی اور نہ ہی ان Ú©Û’ چاہنے والوں .

      نیز فرمایا : ((انّ اللہ لیصلح بصلاح الرجل المؤمن ولدہ وولد ولدہ یحفظہ فی دویرتہ Ùˆ دویرات حولہ ØŒ فلا یزالون فی حفظ اللہ لکرامتہ علی اللہ ØŒ ثمّ ذکر الغلامین فقال : وکان أبوھما صالحا ألم تر أنّ اللہ شکر صلاح أبیھما))

خدا وند متعال ایک شخص Ú©Û’ صالح ہونے Ú©ÛŒ وجہ سے اسکی اولاد اوراس Ú©ÛŒ اولاد Ú©ÛŒ اولاد Ú©Ùˆ بھی نیک وصالح بنا دیتا ہے اور اسے اپنے اور اطراف Ú©Û’ گھروں میں محفوظ رکھتا ہے اور اس شخص Ú©ÛŒ کرامت Ú©ÛŒ وجہ سے اس Ú©Û’ اپنے گھر والے اور ہمسائے خداکی پناہ میں رہتے ہیں . اس Ú©Û’ بعد امام علیہ السلام Ù†Û’ ان دو یتیم بچوں کا قصہ بیان کیا اور فرمایا : کیا یہ فکر نہیں کرتے ہو کہ خدا Ù†Û’ ان Ú©Û’ نیک باپ Ú©ÛŒ قدر دانی Ú©ÛŒ ہے ØŸ!   

     اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ اگر کوئی انسان اپنے آپ Ú©Ùˆ خدا کافرمانبردار بنا لیتا ہے ہر ہر عمل میں اس Ú©Û’ Ø­Ú©Ù… Ú©ÛŒ پیروی کرتا ہے تو خدا وند  متعال اس Ú©Ùˆ بھی بلند کردیتا ہے اور پھر اس Ú©ÛŒ نسل Ú©Û’ ذریعہ سے اسے ہمیشہ Ú©Û’ لئے زندہ رکھتا ہے اور ایسی زندگی جس Ú©Û’ بعد موت نہیں ہے.

سولھواں درس



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next