هدیه مبلغین



      نیز رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم Ù†Û’ فرمایا : ((من انقطع الی اللہ کفاہ اللہ مؤنتہ Ùˆ رزقہ من حیث لا یحتسب Ùˆ من انقطع الی الدنیا وکّلہ الیھا ))

جو شخص خدا کے لئے دنیاسے قطع تعلق ہوتا ہے خدا اسکے اخراجات کو مہیاکرتا ہے. اوراسے ایسے راستہ سے رزق عطا کرتا ہے جس کا وہ گمان تک نہ کرتا ہو اور جو دنیا سے دل لگا لیتا ہے تو خدا اسے اسی کے حوالے کر دیتا ہے .

      Ù…حمد بن مسلم Ù†Û’ امام صادق علیہ السلام سے نقل کیاہے : (( أبی اللہ عزّ وجلّ الاّ أن یجعل أرزاق المؤمنین من حیث لا یحتسبون ))

خدا وند متعال نے مومنین کے رزق کا ایسی جگہ سے اہتمام کیا ہے جس کا وہ گمان بھی نہ کرتے ہوں .

     رزق غیر محتسب یعنی ایسا رزق جس کا انسان گمان نہ کرتا ہو اس سے مراد کیا ہے؟ یا یہ کہ ایسارزق جو اعمال صالحہ کا نتیجہ ہے اس سے مراد کیا ہے ØŸ روایات اہل بیت علیہم السلام میں اس Ú©Û’ دو معانی بیان کئے گئے ہیں

١۔ جو کچھ دیا گیا وہ اس قدر بابرکت ہے کہ کبھی انسان کو پریشان نہیں ہونے دیتا . ورنہ کتنے مالدار لوگ ایسے ہیں جن کے پاس مال و دولت کی کمی نہیں ہے لیکن وہ رزق ان کے حلق سے نہیں اترتا ، ہر پریشان ہیں ہر روز کوئی نئی مصیبت آپڑتی ہے اسے سے پتہ چلتا ہے کہ اسے بابرکت رزق نہیں دیا گیا . امام صادق علیہ السلام اس بارے میں فرماتے ہیں :(( یرزقہ من حیث لا یحتسب ای یبارک فیما أتاہ ))

رزق لا یحتسب سے مراد بابرکت رزق ہے . ایسا رزق جو بغیر زحمت کے انسان کو مل جائے .

امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں:

))من أتاہ اللہ برزق لم یخطّ الیہ برجلہ و لم یمدّ الیہ یدہ ولم یتکلّم فیہ بلسانہ ولم یشتدّ الیہ ثیابہ ولم یتعرّض لہ ،کان ممن ذکرہ اللہ فی کتابہ: ومن یتّق اللہ یجعل لہ مخرجا و یرزقہ من حیث لا یحتسب))

جس شخص کو خدا وند متعال بغیر چلے ، بغیر ہاتھ ہلائے ، بغیر زبان کو حرکت دیئے ،بغیر سفر کئے،اس کی تگ و دو کئے بغیررزق عطا کرے تویہ وہی شخص ہے جس کے بارے میں قرآن میں فرمایا : ہم اسے ایسے راستہ سے رزق عطا کریں گے جس کا وہ گمان تک نہ کرتا ہو.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 next